مولانا سید ولی رحمانیؒ کی رحلت ، ملت کا عظیم خسارہ

   

جمعیۃ العلماء ضلع سدی پیٹ کی جانب سے تعزیتی اجلاس
سدی پیٹ : حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانیؒ عظیم عالمِ دین ، صاحب نسبت بزرگ ، امیرِ شریعت بہار ، اُڑیسہ و جھاڑکھنڈ اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کے متحرک اور فعّال جنرل سکریٹری تھے، مولانا ایک اعتدال پسند ، سب کیلئے قابلِ قبول مسلم رہنما تھے جنھوں نے مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کیلئے باقاعدہ تحریک چلائی اور سوئی ہوئی قوم کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی ۔ مرحوم کی سادگی و انکساری مثالی تھی ۔ آپ نے قضاء کے نظام کو ملک کے چپہ چپہ میں پھیلایا ، اصلاحِ معاشرہ کی کوشوں کو ایک تحریک بنادیا ۔ عصری تعلیم کے میدان میں رحمانی 30 کے ذریعہ اُنھوں نے جو خدمت انجام دی ہے وہ ایک بڑا اور مثالی کارنامہ ہے ۔ مولانا حکومت ، سیاست ، اسلامی علوم قانون اور مسمانوں کی تعلیمی ، معاشی اور سماجی صورتِ حال پر گہری نظر رکھتے تھے اور خواتین کے اندر اسلامی تحریک کی روح پھونکنے کے لئے ملک کے طول وعرض میں ایک منظم جدوجہد کا آغاز کیا ۔ مولانا کا سانحۂ ارتحال اُمت کا ایسا عظیم خسارہ کہلائیگا جس کی تلافی بظاہر ناممکن ہے ۔ اﷲ حضرت کا نعم البدل جلد سے جلد اُمت کو نصیب فرمائے۔ مفتی اسماعیل قاسمی نائب صدر کی دعاء پر مجلس کا اختتام عمل میں آیا ۔ نیز اس موقع پر حافظ عبدالسمیع صاحب صدر جمعیۃ العلماء ضلع سدی پیٹ اور عبدالقیوم صاحب نائب صدر اور مولانا خلیل الرحمن اسعدی جنرل سکریٹری اور مولانا تنزیل الرحمن صاحب جوائنٹ سکریٹری ، مولانا عبیدالرحمن ندوی سکریٹری نشر و اشاعت ، مرزا افسر بیگ صاحب خازن اور علیم الدین سجو صاحب آرگنائزر شریک تھے ۔