ممبئی :رئیس جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا اور دارالعلوم دیوبند کی شورٰی کے رکن، عالم دین مولانا غلام محمد وستانوی کا انتقال ہو گیا۔ ان کے سانحئہ ارتحال کو ملت اسلامیہ کیلئے گہرا صدمہ اور ناقابل تلافی نقصان قرار دیا جا رہا ہے ۔ مولانا غلام محمد وستانوی ایک صاحب تقویٰ بزرگ، عاشقِ رسول اور خدمتِ دین میں ہمیشہ پیش پیش رہنے والی شخصیت تھے ۔ مولانا وستانوی پچھلے تقریباً ایک سال سے علیل تھے ۔ گزشتہ دنوں طبیعت ناساز ہونے کے بعد ابتدا میں انھیں اورنگ آباد کے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں مولاتا کے فرزند ڈاکٹر ہیں، اس کے بعد انھیں اورنگ آباد کے دوسرے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا. جہاں انھیں وینٹیلیٹر پر رکھا گیا تھا۔ بعدازاں کچھ دن قبل انھیں ان کے گھر اکل کواں منتقل کر دیا گیا تھا۔ جہاں آج وہ 2 بجکر 30 کے قریب خالق حقیقی سے جا ملے ۔ انکی نماز جنازہ آج رات اکل کوا میں اد کی جائے گی، دینی و تعلیمی خدمات میں نمایاں مقام رکھنے والے مولانا وستانوی کا انتقال ملت کیلئے ایک عظیم سانحہ ہے ۔ انہوں نے امت مسلمہ کی فلاح و بہبود کیلئے پوری زندگی کو وقف کر رکھا تھا ۔ ان کی تعلیمی کاوشوں نے مسلمانوں میں شعور اور ترقی کا ایک نیا باب رقم کیا۔ ان کے انتقال کی خبر نے ملک بھر کے دینی و علمی حلقوں کو غمزدہ کر دیا ہے ۔ غلام محمد وستانوی یکم جون 1950ء کو کوساڑی، سورت، گجرات میں پیدا ہوئے ۔ مولانا نے اپنی ابتدائی تعلیم مدرسہ قوت الاسلام کوساڑی میں حاصل کی، جہاں انھوں نے حفظ قرآن کیاتھا ۔
