پرنسپل سکریٹری اقلیتی بہبود نے روک لگادی، حج کمیٹی کے بجٹ کی دیگر اغراض کے لئے منتقلی ممکن نہیں
حیدرآباد۔/12 اپریل، ( سیاست نیوز) ظہیرآباد میں مِنی حج ہاوز کی تعمیر کیلئے تلنگانہ حج کمیٹی کے فنڈ سے ایک کروڑ روپئے کی اجرائی کی تجویز پر پرنسپل سکریٹری اقلیتی بہبود نے روک لگادی ہے۔ اس طرح مِنی حج ہاوز ظہیرآباد کیلئے ایک کروڑ کی اجرائی کا معاملہ تعطل کا شکار ہوچکا ہے۔ پرنسپل سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم نے ایگزیکیٹو آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی کو میمو جاری کرتے ہوئے ظہیرآباد کے مِنی حج ہاوز کیلئے حج کمیٹی کے فنڈ کی منتقلی کو قواعد کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ حج کمیٹی کے ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ کے تحت موجود اکاؤنٹس میں رقومات آپس میں منتقل کی جاسکتی ہیں لیکن ڈپارٹمنٹ کے باہر یعنی کلکٹر سنگاریڈی کو رقم کی منتقلی ممکن نہیں ہے۔ اسکیم کے پلان بجٹ سے دیگر اغراض کیلئے فنڈز خرچ نہیں کئے جاسکتے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ حج کمیٹی کی ذمہ داریوں میں مِنی حج ہاوزس کی تعمیر شامل نہیں ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود کے فیصلہ کے بعد حج کمیٹی کے بجٹ سے ایک کروڑ روپئے کی منتقلی میں رکاوٹ پیدا ہوچکی ہے۔ واضح رہے کہ 27 ڈسمبر کو وزیر فینانس ہریش راؤ نے ظہیرآباد میں مِنی حج ہاوز کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر صدرنشین تلنگانہ حج کمیٹی محمد سلیم نے ایک کروڑ روپئے کا اعلان کیا۔ وزیر فینانس نے کہا کہ مِنی حج ہاوز کیلئے پہلے سے ایک کروڑ منظور کئے گئے اور محمد سلیم کے ایک کروڑ سے یہ رقم دو کروڑ ہوجائے گی۔ ہریش راؤ نے کہا تھا کہ ایک کروڑ سلیم صاحب حج کمیٹی سے دیں یا ذاتی طور پر دیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ تلنگانہ حج کمیٹی نے 31 جنوری کو اپنے اجلاس میں ظہیرآباد مِنی حج ہاوز کیلئے ایک کروڑ کی منظوری دی اور ہر بڑے ضلع میں مِنی حج ہاوز کی تعمیر کا فیصلہ کیا۔ حج کمیٹی کے بجٹ سے ایک کروڑ کی منتقلی کے سلسلہ میں فائیل پرنسپل سکریٹری اقلیتی بہبود کو روانہ کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ فینانس کی جانب سے بھی اعتراضات کئے گئے۔ اب جبکہ پرنسپل سکریٹری اقلیتی بہبود نے رقم کی منتقلی کے خلاف احکامات جاری کئے ہیں دیکھنا یہ ہے کہ حج کمیٹی اپنے فیصلہ پر عمل درآمد کس طرح کرے گی۔ ظہیرآباد سے تعلق رکھنے والے بی آر ایس کے قائدین رقم کی اجرائی کیلئے وزیر فینانس ہریش راؤ سے مسلسل نمائندگی کررہے ہیں۔ر