مٹ پلی کے دیہاتوں میں گڑمبہ کا کاروبار زوروں پر

   

اکسائز عہدیداروں کے رویہ پر عوامی تنظیموں اور خاتون تنظیموں کی تنقید

کورٹلہ /24 جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مٹ پلی ڈیویژن کے حدود میں واقع ملاپور ، ابراہیم پٹنم ملاپور منڈل کے دیہاتوں میں گڑمبہ کی تیاری و فروخت پر عائد کردہ پابندی کے ناکام ہونے پر مٹ پلی ڈیویژن کے عوام اکسائز کے عہدیداروں کے کام کاج کے طریقہ کار پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے تنقیدیں کر رہے ہیں۔ ڈیویژن کے کئی دیہاتوں میں قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نقلی شراب کی فروخت بڑے پیمانے پر دیہاتوں ، ٹاون میں کی جارہی ہے ۔ اکسائز کے عہدیداروں کے اس جانب توجہ نہیں دئے جانے سے کئی عوامی تنظیمیں اور خواتین تنظیمیں ایکسائز کے عہدیداروں کے رویہ پر تنقید کر رہے ہیں ۔ شراب کے کاروبار کرنے والے افراد صبح کے اوقات نقلی شراب فروخت کرتے ہوئے اپنا کاروبار چلا رہے ہیں ۔ سابق میں نقلی شراب کا کاروبار چند علاقوں تک محدود تھا ۔ آج یہ کاروبار گلی گلی میں چلایا جارہا ہے ۔ شراب کے شوقین صبح چاہئے کافی کے بجائے شراب نوشی کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ شراب کا کاروبار کرنے والے افراد کچھ علاقوں میں خصوصی طور پر صبح کے اوقات میں گاڑیوں میں لاکر اپنے علاقوں میں مختلف دوکانات قائم کرتے ہوئے نقلی شراب کی دوکانات چلا رہے ہیں باوجود اس کے ایکسائز کے عہدیدار اس جانب توجہ نہیں دے رہے ہیں ۔ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دیہاتوں میں نقلی شراب کے دوکانات جو چلائے جارہے ہیں۔ اسے دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ محکمہ آبکاری عہدیدار شراب نوشی پر پابندی عائد کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے ۔ شراب فروخت کرنے والے افراد کمیشن پر دوکانات پر شراب سپلائی کر رہے ہیں۔ جس دن جتنی شراب فروخت ہوگی اس حساب سے انہیں کمیشن دیا جارہا ہے ۔ نقلی شراب کا کاروبار کرنے والے افراد اس کمائی سے اپنی زندگی گذر بسر کر رہے ہیں۔ مٹ پلی ڈیویژن میں 50 تا 100 شراب کی دوکانات چلائی جارہی ہیں ۔ شراب کی ایک پاکٹ 30 تا 50 روپئے میں فروخت کی جارہی ہے ۔ اعلی عہدیداروں سے اس جانب توجہ دینے اور شراب کے دھندے کی روک تھام کرتے ہوئے عوام کی صحت کا تحفظ کرنے کی خواہش کی جاتی ہے ۔ حکومت نے متعلقہ عہدیداروں سے نقلی شراب تیار کرنے اور اسے فروخت کرنے والے افراد پر سخت کارروائی کرنے کی عوام اپیل کر رہے ہیں۔ عوام محکمہ اکسائز کے عہدیداروں سے مٹ پلی ڈیویژن میں نقلی شراب جو کھلے عام فروخت کی جارہی ہے ۔ اس پر پابندی عائد کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ڈیویژن کے عوام اپیل کر رہے ہیں ۔