مکہ مسجد کے اطراف ٹھیلہ بنڈیوں کو ہٹانے کے مسئلہ پر مجلسی ارکان میں اختلاف رائے

   

مقامی جماعت کے دوہرے معیار پر پونم پربھاکر حیرت زدہ، کمشنر جی ایچ ایم سی کی تبدیلی کا مطالبہ، عوامی نمائندوں کے ساتھ آج اجلاس
حیدرآباد۔/18 فروری، ( سیاست نیوز) رمضان المبارک کے انتظامات سے متعلق اجلاس میں کمشنر جی ایچ ایم سی کی فی الفور تبدیلی اور مکہ مسجد کے اطراف ٹھیلہ بنڈیوں کی برخواستگی کے مسئلہ پر مجلسی ارکان اسمبلی نے نئی بحث چھیڑ دی۔ کمشنر جی ایچ ایم سی ایلم برتی کو تبدیل کرنے کیلئے میئر حیدرآباد وجیہ لکشمی اور مجلسی ارکان اسمبلی نے ریاستی وزیر پونم پربھاکر سے مطالبہ کیا۔ تاریخی مکہ مسجد کے اطراف ٹھیلہ بنڈیوں کو ہٹانے کے مسئلہ پر مجلسی ارکان اسمبلی کے درمیان اختلاف رائے اُبھرکر سامنے آیا۔ ملک پیٹ کے رکن اسمبلی احمد بلعلہ نے مکہ مسجد کے اطراف موجود ٹھیلہ بنڈیوں کو فوری ہٹانے کی مانگ کی جس پر ریاستی وزیر پونم پربھاکر نے کہا کہ ایک طرف آپ ٹھیلہ بنڈیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کررہے ہیں اور دوسری طرف کہا جاتا ہے کہ ٹھیلہ بنڈی کاروباری غریب ہیں اور انہیں برقرار رکھا جائے۔ پونم پربھاکر نے ایڈیشنل کمشنر ٹریفک کو ہدایت دی کہ مجلسی ارکان کی تجویز کے مطابق ٹھیلہ بنڈیوں کو ہٹانے کی فوری کارروائی کی جائے۔ اس مرحلہ پر رحمت بیگ نے ٹھیلہ بنڈیوں کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ غریب کاروباریوں کو ہٹانے کے بجائے ٹریفک میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ ریاستی وزیر نے ٹھیلہ بنڈیوں کے مسئلہ پر مجلسی ارکان کے دوہرے معیار پر حیرت کا اظہار کیا۔ اجلاس میں میئر حیدرآباد وجیہ لکشمی اور مجلسی رکن احمد بلعلہ نے کمشنر جی ایچ ایم سی ایلم برتی کو فوری تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ میئر کی شکایت تھی کہ شہر میں صفائی کے کام ٹھپ ہیںاور سڑکوں کی تعمیر اور دیگر مرمتی کام مفلوج ہیں۔ مجلسی ارکان نے بھی کمشنر کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عوامی نمائندوں کو نظرانداز کرنے کی شکایت کی۔ پونم پربھاکر نے کہاکہ حکومت کسی بھی عہدیدار کی تبدیلی کا فوری طور پر فیصلہ نہیں کرسکتی اور اس سلسلہ میں عوامی نمائندوں کی شکایات کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے فوری طور پر تیقن دینے سے گریز کیا اور کل جی ایچ ایم سی میں گریٹر حیدرآباد کے ارکان اسمبلی اور کونسل کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد کے کمشنر اور زونل کمشنرس کے ساتھ اجلاس میں شکایات کا جائزہ لیا جائے گا۔ رمضان المبارک کے انتظامات پر منعقدہ اجلاس میں غیر متعلقہ اُمور کی پیشکشی پر عہدیداروں نے حیرت کا اظہار کیا۔1