مکہ مکرمہ میں عالمی اسلامی کانفرنس کا آغاز، 85 ممالک کے علماء کی شرکت

,

   

مسلمانوں کو درپیش مسائل پرغوروخوض‘ قرآن اور سنت نبویؐ پر عمل کی ضرورت پر زور

ریاض: مکہ مکرمہ میں عالمی اسلامی کانفرنس آج سے شروع ہوگئی۔ 2روزہ عالمی اسلامی کانفرنس کا انعقاد وزارت اسلامی امور،دعوت وارشادکے تحت کیا گیا ۔ اس کانفرنس میں پاکستان سمیت 85 ملکوں کے 150 عالم دین،مفتیان کرام،اسلامی محققین شریک ہورہے ہیں۔کانفرنس کا مقصد مختلف ممالک کے علما، مفتیان، مکاتب فکر، محققین میں ربط قائم کرناہے۔کانفرنس میں سعودی وزیر اسلامی امور ڈاکٹر عبدالطیف آل شیخ نے افتتاحی خطاب کیا۔کانفرنس میں شرکاء سات پینلز پر مباحثہ کریں گے اور مباحثے کا موضوع رواداری اورباہم برداشت، انتہا پسندی اور دہشت گردی اورعلماء کرام اور دینی محکموں کے کردار’ سمیت مسلمانوں کو درپیش دیگر مسائل پر بات کی جائے گی۔سعودی وزارت اسلامی امور، دعوت و رہنمائی کی اس بین الاقوامی کانفرنس میں 85 ممالک کے وزراء اور مذہبی امور کے سربراہان، فتاویٰ، شیخوں اور اسلامی انجمنوں کے نمائندے حصہ لے رہے ہیں۔ مکہ المکرمہ میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس کا مقصد دنیا بھر میں مذہبی امور، فتاویٰ اور شیوخ کے شعبوں کے درمیان رابطے اور انضمام کے روابط کو مضبوط بنانا ہے، تاکہ اعتدال اور اعتدال کے اصولوں کو حاصل کیا جا سکے۔لوگوں کے درمیان رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو فروغ دینا، اور قرآن پاک اور سنت نبویؐ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دینے میں ان کے کردار کو اجاگر کرنا، اور اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کرنا، مسلمانوں کے درمیان اسلامی اتحاد کو فروغ دینا، انتہا پسندانہ نظریات، اور معاشروں کو الحاد اور تحلیل سے بچانا۔سعودی وزیر برائے اسلامی امور، دعوت و رہنمائی، ڈاکٹر عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ کانفرنس میں سات اہم امور شامل ہیں، یعنی دنیا کے مذہبی امور، افتاء اور شیخوں کے شعبوں کی کوششیں اسلام اور مسلمانوں کی خدمت، اسلامی اتحاد کو مضبوط بنانے، حقیقت اور امید کے درمیان رابطے اور انضمام اور رواداری کی اقدار کو فروغ دینے کے لیے ان کی کوششیں، لوگوں کے درمیان بقائے باہمی، کتاب و سنت کی پابندی، کتاب اور سنت نبویؐ پر عمل اور دنیا بھر میں مذہبی امور اور فتویٰ کے شعبوں اور شیخوں کی کوششوں اور اس طرح کی انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے، نیز معاشرے کو الحاد اور انتشار سے بچانے کے لیے ان کی کوششوں کا ذکر ہے۔ وزارت اسلامی امور نے کہا ہے کہ ’اسلامی کانفرنس میں شرکت کے لیے آنے والے مشائخ کا استقبال کنگ عبد العزیز انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر کیا گیا اور تمام علما اور مشائخ کو جدہ سے مکہ مکرمہ منتقل کیا گیا۔