ریاض۔ 28 جولائی (ایجنسیز) مکہ مکرمہ کی پہچان صرف مذہبی اہمیت تک محدود نہیں بلکہ اس شہر میں کئی تاریخی عمارتیں اور محلات بھی موجود ہیں جو اس کے شہری ترقیاتی سفر اور منفرد فنِ تعمیر کی گواہی دیتے ہیں۔ انہی میں ایک اہم مقام قویر پیلس یا بیبان پیلس (محل)کو حاصل ہے، جو کہ شہر کے قدیم ترین اور نمایاں تاریخی محلات میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، قویر پیلس مکہ کے بیبان علاقے میں ایک پہاڑی پر واقع ہے جہاں سے اس تاریخی علاقے کا دلکش نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ اس محل کی تعمیر 1910 اور 1920 کے درمیان ہوئی تھی اور یہ اپنی شاندار طرزِ تعمیر، سماجی و ثقافتی پس منظر اور محلِ وقوع کے باعث آج بھی ممتاز مقام اور عوامی توجہ کا مرکز ہے۔ یہ محل ایک مقامی تاجرکی ملکیت تھا جو قویر کے نام سے مشہور تھا کیونکہ وہ چونے کے پتھروں کی کان کنی کے کاروبار سے وابستہ تھا۔ اس وقت چونا تعمیرات میں عام استعمال ہوتا تھا۔ محل کی تعمیر میں مقامی مواد اور روایتی طریقے استعمال کیے گئے: بنیادوں کے لیے مقامی پتھر، دیواروں کی موصلیت کے لیے چونا، اندرونی حصوں کے لیے مٹی، لکڑی اور جِپس استعمال ہوا۔ کچھ دروازے اور کھڑکیاںہندوستان سے درآمد شدہ ساگوان (ٹیک) کی لکڑی سے بنائی گئیں جبکہ روشندانوں اور کھڑکیوں پر خوبصورت کندہ کاری اور جیومیٹریائی نقش و نگار نمایاں ہیں۔ چھتیں ہاتھ سے بنائے گئے جِپسم کے آرائشی نمونوں سے مزین ہیں ۔ محل کی پانچ منزلیں ہیں، جن میں وسیع ہالز، مہمان داری کے کمرے اور اندرونی صحن شامل ہیں، جو قدرتی روشنی اور ہواداری کو بہتر بناتے ہیں۔