مہاتما گاندھی کا اردو میں تحریرشدہ خط شبلی لائبریری اعظم گڑھ میں !

,

   

مہاتما گاندھی کا اردو میں تحریرشدہ خط امانت کے طور یوپی کے ضلع اعظم گڑھ کی شبلی لائبریری میں محفوظ ہے۔ 26اور 27فروری 1945ء کو دہلی میں منعقدہ تحریک ہندکمیٹی کی کانفرنس میں مولانا سلیمان ندوی کو انہوں نے اپنے ہاتھ سے اردو میں خط تحریر کرکے شرکت کی دعوت دی تھی ۔مہاتما گاندھی کی جانب سے تحریر شدہ خط اعظم گڑھ کی شبلی لائبریری میں قومی ورثے کے طور پر محفوظ ہے۔شبلی اکیڈمی کے سینیئر ریسرچ فیلو عمیر صدیق نے بتایا کہ 1929ء میں جب مہاتما گاندھی شبلی کالج اعظم گڑھ آئےتھے تو اس وقت مغرب کی نماز ادا کی جارہی تھی ۔ نماز کے بعد انہوں نے لوگوں سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر ایک شخص نے گاندھی جی سے آٹو گراف کی فرمائش کی تو انہوں نے اردومیں آٹو گراف دیا۔ یہ دیکھ کر وہاں موجود تمام افراد بیحد متاثر ہوئے۔اس کے بعد 26اور 27فروری 1945ء کو دہلی میں منعقدہ تحریک ہند کی کانفرنس میں شرکت کیلئے مولانا سلیمان ندوی کو اردو میں خط تحریر کیاجس میں انہوں نے مولانا سلیمان ندوی کوکانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔ خط میں تحریر ہے کہ بھائی صاحب ! 26،27فروری کو دہلی میں ہندوستانی پرچار سبھا کی کانفرنس ہوگی میں چاہتا ہوں کہ اس میں آپ بھی شریک ہوں اور اس سوال کے سلجھانے میں حصہ لیں۔مجھے آشا ہے کہ آپ ضرور آویں گے۔آنے کی تاریخ اور وقت سے خبر دینگے۔ آپ کا ،موہن گاندھی ۔(مولانا سلیمان ندوی،شبلی منزل،اعظم گڑھ) عمیر صدیقی کا دعویٰ ہے کہ گاندھی جی کا اردو میں لکھا ہوا یہ دعوت نامہ کہیں اور محفوظ نہیں۔