ماسکو: روس کے صدر نے کہا ہے کہ مہاجرین کے حالیہ بحران کی جڑ مغرب ہے اور اس کا ذمہ دار بیلاروس کو نہیں ٹھیرایا جا سکتا۔ دوسری جانب پولینڈ کی پولیس کو ہلاک ہونے والے ایک اور مہاجر کی نعش ملی ہے۔ اس طرح ہلاکتیں 9 ہو گئی ہیں۔ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ مہاجرین کے بحران کا ذمے دار مغرب ہے اور اس کی ذمہ داری بیلاروس پر عائد کرنا درست نہیں۔ روسی صدر نے مہاجرین کے بحران کو شام، عراق اور افغانستان کی جنگوں سے منسلک کیا ہے۔ ادھر یورپی یونین بیلاروس اور اس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو پر نئی پابندیوں کا نفاذ کرنے کی تیاریوں میں ہے۔ صدر پوٹن نے ملکی ٹیلی وڑن کو دیے گئے انٹرویو میں یہ سوال اٹھایا ہے کہ کیا بیلاروس مہاجرین کے مسائل کو شروع کرنے والا ملک ہے۔ انہوں واضح کیا کہ یہ صحیح نہیں ہے، بلکہ مغرب اس بحران کا ذمے دار ہے اور اس میں یورپی ممالک بھی حصہ دار ہیں۔ پوٹن کا اشارہ عراق، شام اور افغانستان کے مسلح تنازعات اور جنگوں کی جانب تھا، جس میں امریکا اور اس کے اتحادی یورپی ممالک شامل تھے۔ شام کے مسلح تنازع میں روس صدر بشار الاسد حکومت کے حلیف اور مددگار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیلاروس میں جمع مہاجرین میں انہی جنگ زدہ علاقوں کے افراد ہیں اور یہ یاد رکھنے کی بات ہے کہ اس بحران سے بیلاروس کا لینا دینا نہیں ہے۔ روسی صدر کے مطابق یہ ایک حقیقت ہے کہ ان مہاجرین نے یورپی یونین پہنچنے کا راستہ ضرور بیلاروس سے منتخب کیا ہے، کیوں کہ ان کا تعلق جن ممالک سے ہے، انہیں اس ملک میں ویزا فری داخل ہونے کی اجازت ہے۔ روسی صدر نے پولینڈ کی سیکورٹی فورسز پر الزام عائد کیا کہ وہ مہاجرین پر تشدد اور گولیاں چلا کر انہیں خوفزدہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔