ممبئی ؍ نئی دہلی ۔ 11 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج دعویٰ کیا کہ این سی پی اور کانگریس نے مہاراشٹرا میں بی جے پی کے بغیر اُس کی حکومت کی اُصولی طورپر حمایت سے اتفاق کرلیاہے لیکن وہ گورنر کی مقررہ مہلت سے قبل سیاسی حریفوں کی طرف سے مکتوبات تائید حاصل کرنے میں ناکام ہوئی اور گورنر نے مزید تین یوم وقت کیلئے اُس کی درخواست مسترد کردی۔ تشکیل حکومت میں تعطل اٹھارویں روز میں داخل ہوگیا اور اندیشہ بڑھنے لگا کہ صدر راج نافذ کردیا جائے گا ۔ اس درمیان کانگریس پس و پیش کرتی نظر آئی کہ اپنے نظریاتی حریف کے ساتھ کس طرح کھڑے ہوں ۔ چنانچہ اُس نے اپنی ماقبل چناؤ حلیف نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے سینا کی تائید کے مسئلہ پر مزید بات چیت کا فیصلہ کیا ۔ رات 7:30 بجے کی شیوسینا کیلئے مہلت ختم ہوجانے کے بعد گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے پیر کی رات این سی پی کو مدعو کرتے ہوئے اُس سے کہا کہ تشکیل حکومت کیلئے آمادگی اور قابلیت کاا ظہار کرے ۔ صدر اسٹیٹ یونٹ این سی پی جینت پاٹل نے کہاکہ پارٹی اس مسئلہ پر کانگریس کے ساتھ غور کرے گی اور گورنر سے دوبارہ منگل کی رات 8:30بجے رجوع ہوگی۔پاٹل نے میڈیا والوں کو بتایا کہ طریقہ کار کے مطابق گورنر نے ہمیں ریاست مہاراشٹرا میں تیسری بڑی پارٹی ہونے کے ناطے مدعو کیا ہے اور ہم نے اُنھیں بتایاکہ ہمیں ہمارے اتحادی پارٹنر کے ساتھ بات چیت کرنی ہوگی ۔ اتوار کی رات گورنر نے شیوسینا سے پارٹی کی طرف سے تشکیل حکومت کے لئے آمادگی اور قابلیت کا اشارہ کرنے کیلئے کہا تھا جس سے چند گھنٹے قبل اس کی ماقبل چناؤ پارٹنر اور دیرینہ حلیف بی جے پی نے حکومت تشکیل دینے سے انکار کردیا تھا۔ 288 رکنی ایوان میں بی جے پی کے 105 ارکان کے بعد 56 ایم ایل ایز کے ساتھ دوسری بڑی پارٹی سینا کو آج رات 7:30 بجے تک وقت دیا گیا تھا کہ وہ درکار عددی طاقت کا اظہار کرنے والے مکتوبات کے ساتھ حکومت تشکیل دینے کی دعویداری پیش کرے ۔ سینا کے سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے این سی پی کے سربراہ شردپوار سے سیرحاصل بات چیت کی اور صدر کانگریس سونیا گاندھی سے ٹیلی فون پر بات کی تھی ۔ این سی پی کے 54 اور کانگریس کے 44ایم ایل ایز ہیں۔