مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ چناؤ کے بعد تلنگانہ میں سیاسی ماحول گرم ہوگا

   

کابینہ میں توسیع و پردیش کانگریس عاملہ کیلئے ہائی کمان کی منظوری کا انتظار، بی آر ایس قائدین کے خلاف کارروائی پر بھی دہلی میں فیصلہ ہوگا
حیدرآباد ۔18۔نومبر (سیاست نیوز) مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ کے اسمبلی انتخابات کے بعد تلنگانہ میں سیاسی ماحول گرم ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ کانگریس ہائی کمان سے کئی امور میں منظوری کیلئے چیف منسٹر ریونت ریڈی کئی ماہ سے منتظر ہیں۔ ریاستی کابینہ میں توسیع، پردیش کانگریس کمیٹی کی عاملہ کی تشکیل ، نامزد عہدوں پر تقررات کے علاوہ مختلف اسکامس کے سلسلہ میں بی آر ایس قائدین کے خلاف کارروائی جیسے امور پر ہائی کمان کی اجازت کے لئے دونوں ریاستوں کے اسمبلی چناؤ کے بعد سرگرمیوں کا آغاز ہوگا۔ ہائی کمان نے ہریانہ اور جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے بعد کابینہ میں توسیع کو منظوری دینے کا تیقن دیا تھا لیکن بعد میں مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ کی انتخابی مہم میں مصروفیت کے باعث اس مسئلہ کو دوبارہ ٹال دیا گیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی گزشتہ تین ماہ سے کابینہ میں توسیع کیلئے ہائی کمان سے اجازت طلب کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر کے قریبی ذرائع کے مطابق 20 نومبر کو دونوں ریاستوں میں رائے دہی کے بعد ریونت ریڈی نئی دہلی روانہ ہوسکتے ہیں، جہاں وہ کابینہ میں توسیع کے مسئلہ پر ہائی کمان سے بات چیت کریں گے ۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ کے علاوہ ریاستی وزراء بھٹی وکرمارکا ، اتم کمار ریڈی اور جنرل سکریٹری انچارج تلنگانہ دیپا داس منشی بھی بات چیت کے موقع پر موجود رہیں گی۔ چیف منسٹر کو کابینہ میں 6 وزراء کی شمولیت کے لئے ہائی کمان کی منظوری کا انتظار ہے۔ کابینہ کی 6 نشستوں کیلئے کئی ایک دعویدار میدان میں ہیں اور مختلف سطح پر اپنی پیروی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مہیش کمار گوڑ کو پردیش کانگریس کی صدارت کی ذمہ داری ملنے کے بعد عاملہ کی تشکیل کے لئے ہائی کمان کی منظوری چاہئے ۔ کانگریس ہائی کمان نے ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی اور اقلیت کو عاملہ میں 60 فیصد نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مہیش کمار گوڑ نے عاملہ کے مختلف عہدیداروں کی عبوری فہرست تیار کرلی ہے جو چیف منسٹر ، ڈپٹی چیف منسٹر اور دیگر وزراء سے مشاورت کے بعد تیار کی گئی۔ چیف منسٹر کو کالیشورم ، فون ٹیاپنگ ، فارمولا ای ریسنگ اور وقار آباد میں کلکٹر پر حملے جیسے واقعات میں بی آر ایس کے سرکردہ قائدین کے خلاف کارروائی کیلئے ہائی کمان کی منظوری چاہئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس ہائی کمان نے بی آر ایس قائدین کی گرفتاری کے معاملہ میں عجلت کا مظاہرہ نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق 20 نومبر کے بعد تلنگانہ میں سیاسی سرگرمیوں میں شدت پیدا ہوگی۔ 1