مختلف امور کا جائزہ لیا جائیگا ۔ ریاست میں شیوسینا زیر قیادت حکومت کی تشکیل کے فارمولے کو حتمی شکل ۔ میڈیا رپورٹ میں دعوی
نئی دہلی 19 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) این سی پی اور کانگریس قائدین امکان ہے کہ مہاراشٹرا کی سیاسی صورتحال پر کل چہارشنبہ کو اپنے اجلاس میں تفصیلی طور پر غور کرینگے ۔ کہا جا رہا ہے کہ کل کے اجلاس میں اس بات کا بھی جائزہ لیا جائیگا کہ اگر نظریاتی حریف شیوسینا کے ساتھ اتحاد کیا جاتا ہے تو اس کا نام کیا ہوگا ۔ اس کے علاوہ وہ اس اتحاد کی شرائط وغیرہ پر بھی کل کے اجلاس میں غور و خوض کرینگے ۔ این سی پی کے ایک لیڈر نے یہ بات بتائی ۔ این سی پی لیڈر نے کہا کہ کانگریس اور این سی پی کو ’’ مہا شیو اگھاڑی ‘‘ کے نام سے اتفاق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس اتحاد میں کسی پارٹی کا نام نہیں چاہتے ۔ یہاں تک کہ این ڈی اے اور یو پی اے اتحاد میں بھی کسی بھی پایرٹی کا نام شامل نہیں ہے ۔ کانگریس ۔ این سی پی اتحاد کو اگھاڑی کا نام دیا گیا ہے جس کے معنی محاذ کے ہیں جبکہ شیوسینا ۔ بی جے پی اور آر پی آئی کے علاوہ دوسری چھوٹی جماعتوں نے ایک عظیم اتحاد بنایا تھا جسے ’’ مہایوتی ‘‘ کا نام دیا گیا تھا ۔ دونوں جماعتیں کل کے اجلاس میں اس بات پر بھی غور کرینگی کہ اگر انہوں نے شیوسینا سے ریاست میں تشکیل حکومت کیلئے اتحاد کیا تو کیا وہ بلدی انتخابات میں بھی مشترکہ مقابلہ کرینگی ؟ ۔ مہاراشٹرا میں کئی بلدیات بشمول برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کیلئے 2022 میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ کانگریس کا ایک اجلاس جو منگل کو منعقد ہونے والا تھا تاکہ مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت کے امکانات پر غور کیا جاسکے وہ ملتوی کردیا گیا کیونکہ کانگریس قائدین اندرا گاندھی کی جینتی تقاریب کے سلسلہ میں مصروف ہیں۔ کانگریس قائدین نے یہ اجلاس منگل تک ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی ۔ دونوں جماعتوں نے مہاراشٹرا میں امکانی حکومت سازی کیلئے مذاکرات کی غرض سے اپنے قائدین کو تعینات کیا ہے ۔ ملک ارجن کھرگے، احمد پٹیل اور کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال کے علاوہ ریاستی قائدین پرفل پٹیل، سنیل ٹھاکرے، اجیت پوار، جیئنت پاٹل (این سی پی) ریاست میں شیوسینا کے ساتھ حکومت سازی میں اتحاد کے مختلف امکانات و پہلوؤں کا جائزہ لیں گے۔
این سی پی سربراہ شردپوار نے کل صدر کانگریس سونیا گاندھی سے دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔ شردپوار کا کہنا ہے کہ اگر این سی پی ۔ کانگریس تشکیل حکومت کا جائزہ لیں تو پہلے انھیں آپس میں بات چیت کرنا ضروری ہے۔ 21 اکٹوبر کو منعقدہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی ۔ شیوسینا اتحاد نے بالترتیب 105 اور 56 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ حکومت سازی کیلئے اکثریت حاصل کی تھی۔ تاہم چیف منسٹر عہدہ پر دونوں جماعتوں میں اتفاق رائے نہیں ہوسکا اور شیوسینا اب کانگریس و این سی پی کے ساتھ حکومت سازی کی کوشش کررہی ہے۔ قبل ازیں مہاراشٹر میں شیوسینا قیادت میں حکومت تشکیل دینے کے فارمولے کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ،جس کاجلد اعلان کیا جائیگا جس کے تحت شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے پانچ سال کیلئے چیف منسٹر ہونگے ۔ ایک روزنامہ کی رپورٹ کے مطابق کانگریس اور این سی پی کی حمایت سے تشکیل دی جانے والی حکومت میں کانگریس اور این سی پی کے دو نائب وزیراعلی بھی ہوں گے ۔ ذر ائع نے بتایا کہ اگر سبھی منصوبہ بندی کے مطابق چلتا ہے تو ، نئی حکومت میں دو ڈپٹی چیف منسٹر ہونگے ۔
جلد ہی حکومت قائم ہوگی : سنجے راوت
شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شردپوار سے ملاقات کے بعد میڈیا سے کہاکہ مہاراشٹرا میں جلد ہی حکومت قائم ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ حکومت تشکیل دینے کی ذمہ داری ہماری نہیں ہے جن کی یہ ذمہ داری تھی وہ دور بھاگ گئے لیکن اُنھوں نے اس اعتماد کا اظہار کیاکہ جلد ہی ریاست میں حکومت قائم ہوگی۔