مہاراشٹرا حکومت کیلئے خطرہ بنے ایکناتھ شنڈے کون؟

   

ممبئی : مہاراشٹرا میں مہاوکاس اکھاڑی حکومت کو خطرہ میں ڈالنے کے معاملہ میں ایکناتھ شنڈے کا نام سرفہرست ہے۔ شیوسینا کے اس لیڈر اور اس کے موجودہ ریاستی وزیر کے بارے میں جاننے کیلئے لوگ میڈیا رپورٹس کا بڑے غور سے مطالعہ کررہے ہیں چنانچہ آپ کو اس لیڈر کے بارے میں ہم بتاتے ہیں۔ ایکناتھ شنڈے شیوسینا کا سینئر لیڈر ہے اور فی الوقت شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کی اتحادی حکومت میں وہ وزیرشہری امور کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کے بارے میں بتایا جاتا ہیکہ شیوسینا سے بغاوت کے بعد وہ 10 تا 20 پارٹی ارکان اسمبلی کے ہمراہ سورت گجرات کی ایک ہوٹل منتقل ہوگئے ہیں اور سردست شنڈے شیوسینا قیادت کیلئے بھی ناقابل رسائی ہوچکے ہیں۔ ایکناتھ شنڈے کو تھانہ میں شیوسینا کا بہت بڑا لیڈر سمجھا جاتا ہے اور تھانہ ممبئی سے متصل شہر ہے۔ انہوں نے شیوسینا کو نہ صرف تھانے بلکہ دوسرے علاقوں اور شہروں میں بھی مستحکم کیا ہے۔ کہا جارہا ہیکہ شنڈے نے فڈنویس جیسے بی جے پی قائدین نے ملکر مہاراشٹرا کی اتحادی حکومت کو گرانے کا منصوبہ بنایا اور اس منصوبہ کی بی جے پی قیادت نے بھی مبینہ طور پر مکمل حمایت کی ہے۔ دلچسپی کی بات یہ ہیکہ حالیہ عرصہ کے دوران ایکناتھ شنڈے نے ادھوٹھاکرے، ادتیہ ٹھاکرے اور سنجے راوت کو یہ محسوس تک ہونے نہیں دیا کہ وہ بغاوت کرنے والے ہیں۔ حالیہ عرصہ کے دوران وہ مہاراشٹرا کے ایک اور وزیر و چیف منسٹر ادھوٹھاکرے کے بیٹے ادتیہ ٹھاکرے کے ساتھ ایودھیا کا دورہ بھی کیا۔ وہ 2004، 2009، 2014 اور 2019ء میں مسلسل چار مرتبہ مہاراشٹرا اسمبلی کیلئے منتخب ہوتے رہے۔ 2014ء میں اپنے انتخاب کے بعد انہیں شیوسینا مقننہ پارٹی کا لیڈر اور پھر اسمبلی میں قائد اپوزیشن بتایا گیا۔ وہ عوام میں بھی کافی مقبول ہیں۔ ان کے بیٹے ڈاکٹر شریکانت شنڈے رکن پارلیمنٹ ہیں اور بھارتی پرکاش شنڈے کونسلر ہیں۔ پارٹی اور سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں جاری ہیں کہ وہ کچھ عرصہ سے پارٹی قیادت کی جانب سے نظرانداز کئے جانے کی شکایت کررہے تھے ان کی خوبی یہ ہیکہ وہ تمام سیاسی جماعتوں سے خوشگوار تعلقات رکھتے ہیں۔