نظام آباد میں دکانوں اور بازاروںمیں ہجوم تشویشناک، احتیاطی تدابیر ناگزیر
نظام آباد : ضلع نظام آباد میں دوسرے مرحلہ کی کرونا کی لہر شدت اختیار کرچکی ہے نظام آباد ضلع کے سرحد پر مہاراشٹرا کی سرحدیں واقع ہے اور مہاراشٹرا سے ہر روز سینکڑوں افراد تجارتی اغراض اور دیگر معاملات کیلئے نظام آباد کو آرہے ہیں اور ابتداء سے ہی اس کا اثر ضلع پر ہورہا ہے مہاراشترا میں وباء کی شدت کے پیش نظر لاک ڈائون کیا گیا تھا لیکن ضلع کو ہر روز سینکڑوں افراد کی آمد و رفت کی وجہ سے ضلع میں بھی کرونا کا قہر مچا ہوا ہے مہاراشٹرا کے ناندیڑ ، دھرم آباد و دیگر علاقوں سے آمد و رفت کا سلسلہ آج بھی جاری ہے اور ٹرینوں کی آمد و رفت کا سلسلہ بھی جاری ہونے کی وجہ سے ہر روز ہزاروں کی تعداد میں ذریعہ ٹرین ضلع مستقر پر کاروبار کی غرض سے اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھتے ہوئے مہاراشٹرا سے آنے والے افراد کا سرحد پر ٹسٹ کرنے کیلئے میڈیکل کیمپ قائم کیا گیا تھا لیکن کٹوں کی قلت کے باعث اطمینان بخش ٹسٹ نہیں ہورہے ہیں سرحد کھلی ہونے کی وجہ سے کسی قسم کا اعتراض بھی نہیں کیا جاسکتا ہے اور کاروباری اغراض و علاج و معالجہ کیلئے بھی سرحد کے دیہاتوں سے نظام آباد کو مریضوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے دواخانوں میں بھی بستروں کی قلت پیدا ہورہی ہے اور ماہ صیام سے ہر روز سینکڑوں کی تعداد میں رمضان کی شاپنگ کیلئے بھی آمد کا سلسلہ جاری ہے اگر ان میں سے 10 فیصد افراد بھی متاثر ہے تو یہ 10 فیصد افراد کو 100 فیصد کی بیماری کا سبب بن رہے ہیں اور اسی طرح نظام آباد میں کرونا کی وباء تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے ملبوسات کی دکانات میں ہجوم کی وجہ سے تشویش پائی جارہی ہے چند دن قبل بھی شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں 60 تا 70 ملازمین مثبت پائے گئے تھے اگر سرحدوں پر کنٹرول نہیں کیا گیا تو آنے والے دنوں میں نظام آباد کیلئے سنگین مسئلہ بن سکتا ہے اور کورونا سے محفوظ رہنے کیلئے قواعد پر عمل آوری اور احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا ناگزیر سمجھا جارہا ہے ۔
