مہاراشٹرا ضلع انتخابات میں بی جے پی کو بدترین شکست

   

کانگریس ، شیوسینا اور این سی پی کو شاندار کامیابی، ناگپور میں کانگریس کا بہترین مظاہرہ

آر ایس ایس کے ہیڈکوارٹر میں بی جے پی کو شدید دھکہ

ممبئی ۔ 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا میں بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے شیوسینا کے ساتھ کانگریس اور شردپوار کی پارٹی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے اتحاد کے تقریباً ایک ماہ کے اندر ہی بی جے پی کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ مہاراشٹرا ضلع پریشد انتخابات میں شیوسینا، این سی پی، کانگریس نے شاندار مظاہرہ کیا ہے۔ اگرچیکہ تینوں پارٹیوں نے بلدی انتخابات میں علحدہ طور پر مقابلہ کیا لیکن انہیں بھاری اکثریت سے کامیابی ملی ہے۔ بی جے پی کو سب سے بڑا دھکا ناگپور میں لگا ہے۔ راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے مضبوط گڑھ اور ہیڈکوارٹر میں ہی کانگریس نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ 58 نشستوں کے منجملہ کانگریس نے تنہا طور پر 30 نشستوں پر قبضہ کرلیا ہے۔ یہاں پر این سی پی اور شیوسینا نے علی الترتیب 11 اور ایک پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اس اتحاد نے مل کر 42 نشستیں حاصل کی ہیں۔ بی جے پی 15 نشستیں لیکر پیچھے رہی۔ بی جے پی کے ایک اور مضبوط گڑھ میں دھکا لگا ہے۔ پالگڑھ میں بی جے پی سب سے پیچھے دکھائی دی۔ یہاں پر شیوسینا نے 18 نشستیں حاصل کی ہیں۔ 57 حلقوں کے منجملہ کانگریس نے صرف ایک نشست حاصل کی جبکہ این سی پی کو 15 اور بی جے پی کو10 نشستیں ملی۔ ڈھلیا میں بی جے پی نے 56 کے منجملہ 39 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ اتحادی پارٹیوں کو صرف 14 نشستیں ملی ہیں۔ (شیوسینا 4) ، (کانگریس 7) ، (این سی پی3 )۔ سابق چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فرنویس اور مرکزی وزیر نتن گڈکری نے بلدی انتخابات میں زبردست مہم چلائی تھی اس کے باوجود بی جے پی کو نقصان پہنچا ہے۔ گڈکری کے آبائی موضع ضلع ناگپور کے ڈھیپے واڑہ میں بی جے پی کی اہم نشستیں کانگریس کے حق میں چلی گئیں۔ کانگریس امیدوار مہیندرا ڈونگرے نے اپنے حریف امیدوار ماروتی سومکور کو 4000 ووٹوں سے ہرا دیا۔ یہ انتخابات منگل کو ہوئے تھے۔