مہاراشٹرا میں ارکان اسمبلی کو 25 تا 50 کروڑ روپئے کا لالچ

   

بی جے پی ارکان کو انحراف کیلئے اکسا رہی ہے ۔ کانگریس لیڈر وجئے ودیتی وار کا دعوی
ممبئی 8 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس لیڈر وجئے ودیتی وار نے آج الزام عائد کیا کہ مہاراشٹرا میں ارکان اسمبلی کو اپنی جماعتوں سے انحراف کیلئے 25 تا 50 کروڑ روپئے کی پیشکش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے یہ دعوی بھی کیا کہ کانگریس ارکان اسمبلی کو بھی فون پر اس طرح کی پیشکش کی گئی ہے اور انہیں رجھانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ سابقہ اسمبلی میں قائد اپوزیشن رہے ودیتی وار نے کہا کہ شیوسینا نے دعوی کیا ہے کہ اس کے ایک رکن اسمبلی کو پارٹی سے انحراف کیلئے 50 کروڑ روپئے کی پیشکش کی گئی ہے ۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ارکان اسمبلی سے بھی رابطے کئے جا رہے ہیں۔ ارکان اسمبلی کو 25 تا 50 کروڑ روپئے کے لالچ کے ساتھ انحراف کیلئے اکسانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنے ارکان اسمبلی سے کہہ دیا ہے کہ اس طرح کے کالس کو ریکارڈ کرلیا جائے تاکہ ریاست کے عوام کو ان کے تعلق سے واقف کروایا جاسکے ۔ کانگریس لیڈر نے بی جے پی پر سیاست کو انتہائی پستی کا شکار کردینے کاالزام عائد کیا ہے ۔ تاہم بی جے پی نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ وہ دوسری جماعتوں کے ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کرر ہی ہے ۔ مسٹر ودیتی وار نے ان خبروں کی تردید کی کہ کانگریس ارکان اسمبلی کو جئے پور منتقل کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ کچھ ارکان اسمبلی انتخابات کی مصروفیت کے بعد آرام کی غرض سے کہیں گئے ہوں ۔ ودیتی وار آج اپنی قیامگاہ پر پارٹی ارکان اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے ۔ مہاراشٹرا میں بی جے پی 105 نشستوں کے ساتھ واحد بڑی جماعت بن کر ابھری ہے لیکن وہ اقتدار کیلئے شیوسینا کی تائید حاصل کرنے پر مجبور ہے ۔ شیوسینا ریاست میں بی جے پی کے ساتھ چیف منسٹرکے عہدہ پر شراکت چاہتی ہے ۔ اس کے 56 ارکان اسمبلی ہیں۔ دونوں جماعتوں نے اتحاد کے تحت انتخابات میں مقابلہ کیا تھا لیکن اب چیف منسٹر کے عہدہ پر دونوں جماعتوں کے مابین زبردست رسہ کشی چل رہی ہے اسی لئے حکومت تشکیل نہیں پائی ہے ۔ ریاست میں این سی پی کو 54 اور کانگریس کو 44 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔