ریاست میں فوری حکومت کی تشکیل میں ملک و ریاست کا مفاد، شیوسینا اپنے موقف پر اٹل، دہلی اور ممبئی میں سیاسی سرگرمیاں تیز
ممبئی ۔ 5 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے کہا کہ مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت میں تاخیر اور ریاست کی سیاست سمت کا انحصار چیف منسٹر دیویندر فرنویس کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر ہوگا۔ شیوسینا کے اخبار سامنا کے اداریہ میں اس بات پر زور دیا گیا ہیکہ ملک اور مہاراشٹرا عوام کے مفادات میں ریاست میں حکومت کی جلد از جلد تشکیل ضروری ہے۔ دہلی میں مرکزی قائدین سے ملاقات کے بعد فرنویس ممبئی واپس آچکے ہیں اور ان کو اس سلسلہ میں اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور ان ہی پر مہاراشٹرا کی سمت کے تعین کا انحصار ہے۔ فرنویس نے کل دہلی میں صدر بی جے پی وزیرداخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور اس موقع پر مہاراشٹرا میں فصلوں کو ہوئے نقصانات پر بھی بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ مہاراشٹرا میں جلد ہی حکومت تشکیل دی جائے گی۔ نئی حکومت میں چیف منسٹر کے عہدہ میں حصہ داری کو لیکر دونوں پارٹیوں میں سردجنگ جاری ہے اور اس دوران شیوسینا اپنے اخبار سامنا کے اداریہ کے ذریعہ بی جے پی کو مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان رسہ کشی کے باعث ریاست میں حکومت کی تشکیل میں تاخیر ہورہی ہے جس کو دستوری قواعد کے مطابق 9 نومبر سے قبل پورا کرنا ضروری ہے جبکہ موجودہ قانون ساز اسمبلی کی میعاد اس دن ختم ہورہی ہے۔ اداریہ میں کہا گیا ہیکہ تشکیل حکومت نہ صرف اہم بلکہ ملک اور ریاست کے عوام کے مفاد میں ضروری ہے۔ ریاست کے موجودہ سیاسی بحران کیلئے شیوسینا بی جے پی اور چیف منسٹر کو بالواسطہ موردالزام ٹھہرا رہی ہے۔ شیوسینا نے تشکیل حکومت کیلئے اعدادوشمار کے کھیل پر بھی حیرت کا اظہارکیا۔ حالیہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں برسراقتدار بی جے پی
اور شیوسینا واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ دونوں جماعتیں مجموعی طور پر 161 نشستوں پر کامیابی حاصل کئے ہیں۔ کل دہلی میں صدر بی جے پی امیت شاہ سے ملاقات کے بعد فرنویس نے کہا تھا کہ وہ چیف منسٹر کے عہدہ کا حلف لیں گے اور تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش کریں گے۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ایک طرف وزیراعظم نریندر مودی اور امیت شاہ اور دوسری طرف صدر کانگریس سونیا گاندھی اور نیشنلسٹ کانگریس کے سربراہ شردپوار تشکیل حکومت کیلئے مطلوبہ ارکان کی تعداد کا کس طرح انتظام کرتے ہیں۔ شیوسینا کے رکن راجیہ سبھا سنجے راوت نے کہا ہیکہ 170 ارکان اسمبلی کی حمایت کے ساتھ وہ اپنی پارٹی کا چیف منسٹر بنائیں گے۔ شیوسینا نے کانگریس اور این سی پی سے ہاتھ ملانے کا اشارہ دیا ہے۔ اس دوران شردپوار نے پیر کو صدر کانگریس سونیا گاندھی سے ملاقات کی اور کہا کہ دونوں پارٹیوں کے پاس ارکان کی مطلوبہ تعداد نہیں ہے۔ شیوسینا کا کہنا ہیکہ ارکان کی مطلوبہ تعداد حاصل کرنا دہلی کے دھوئیں اور کہر سے بھرے موسم میں جہاز اتارنے سے کم چیلنج نہیں ہے۔ مہاراشٹرا کے عوام نے ووٹ کے ذریعہ اپنی رائے دی ہے اور اب حقیقت میں کیا ہورہا ہے یہ جاننا ان کا حق ہے۔ شیوسینا نے سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ اور فصلوں کو ہوئے نقصانات پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ شیوسینا کا کہنا ہیکہ مہاراشٹرا کی ہوا سوچھ (صاف) ہے اور ہر کوئی یہ جاننا چاہتا ہیکہ حقیقت میں کیا ہورہا ہے اور کون کس سے، کیا مقصد سے ملاقات کررہا ہے۔