‘۔7 نومبر تک حکومت کی عدم تشکیل پر صدر راج نافذ کرنے وزیر کا مطالبہ، متبادل فراہم کرنے این سی پی کی کوشش
ممبئی ۔ یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا میں اقتدار کے مسئلہ پر بی جے پی ۔ شیوسینا اتحاد میں اختلافات کے سبب تشکیل حکومت کے بارے میں غیر یقینی آج مزید بڑھ گئی جب شیوسینا نے واضح طور پر کہہ دیا کہ دونوں جماعتیں 50:50 اساس پر اقتدار کی تقسیم کے لئے شیوسینا بضد ہے۔ اس زعفرانی جماعت کے بانی بال ٹھاکرے کے پوتے آدتیہ نے گزشتہ روز گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ اس ضمن میں ان کے والد ادھو ٹھاکرے کے الفاظ قطعی ہیں جنھوں نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ اس مرتبہ شیوسینا کا چیف منسٹر ہوگا۔ اس دوران این سی پی نے کہا ہے کہ بی جے پی ۔ شیوسینا تشکیل حکومت میں ناکام ہوجاتے ہیں تو این سی پی ایک متبادل کی فراہمی کی کوشش کرے گی۔ این سی پی کے ترجمان نواب ملک کا یہ تبصرہ اُس وقت منظر عام پر آیا جب ان کی پارٹی کے سینئر لیڈر اجیت پوار نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی ایوان میں کانگریس کے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھنا چاہتی ہے۔ نواب ملک نے مہاراشٹرا کے وزیر اور شیوسینا کے سینئر لیڈر سدھیر منگنٹیوار کے بیان کی مذمت کی جس میں اُنھوں نے کہا تھا کہ 7 نومبر تک نئی حکومت کی عدم تشکیل کی صورت میں ریاست میں صدر راج نافذ کردیا جانا چاہئے۔ نواب ملک نے کہاکہ ان (منگنٹیوار) کا بیان دھمکی آمیز معلوم ہوتا ہے۔ این سی پی لیڈر نے کہاکہ ’عوام نے بی جے پی اور شیوسینا کو حکومت بنانے کے لئے کہا تھا اور اگر ایوان میں وہ ناکام ہوجاتے ہیں تو این سی پی ایک متبادل کی فراہمی کی کوشش کرے گی‘۔ شیوسینا اور بی جے پی نے مشترکہ طور پر 21 اکٹوبر کو ہوئے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن چیف منسٹر کے عہدہ کے لئے اب یہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے سے لڑرہی ہیں۔ ان انتخابات میں بی جے پی 105 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن کر اُبھری ہے جبکہ شیوسینا 56 نشستوں کے ساتھ ’بہت دور کی دوسری جماعت‘ ہے۔ 288 رکنی اسمبلی میں این سی پی کو 54 اور کانگریس کو 44 نشستیں ملی ہیں۔ اس دوران شیوسینا کے رکن راجیہ سبھا سنجے راوت جنھوں نے گزشتہ روز این سی پی سربراہ شردپوار سے ملاقات کی تھی، آج کہاکہ مہاراشٹرا کا آئندہ چیف منسٹر شیوسینا سے ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ ’حکومت کی تشکیل کے لئے بی جے پی کو کوئی الٹی میٹم نہیں دیا جارہا ہے وہ بڑے لوگ ہیں‘۔ منگنٹیوار جنھوں نے 7 نومبر تک حکومت کے قیام میں ناکامی پر صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا تھا مزید کہاکہ ’شیوسینا ۔ بی جے پی اتحاد امبوجا سمنٹ اور فیویکول سے بھی زیادہ مضبوط ہے اور بہت جلد حکومت کی تشکیل عمل میں آئے گی‘۔