ریاست کی تمام جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود۔ وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کا بیان
پونے ۔ مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے آج کہا کہ ریاستی حکومت ریاست کی موجودہ جیلوں کی گنجان صورتحال کو بہتر بنانے عصری جیلیں تعمیر کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے ۔ یہاںیروڈہ سنٹرل جیل کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انیل دیشمکھ نے کہا کہ ریاست میںجیل انتظامیہ نے جیلوں میںکورونا وائرس کی وباء کے ٹرانسمیشن کو روکنے کیلئے مثالی خدمات انجام دی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ انہوں نے جیل عہدیداروں اور اہلکاروں سے ملاقات کی ہے اور کورونا وباء کے دوران ان کی خدمات پر مبارکباد پیش کی ہے ۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ انہوں نے قیدیوں سے بھی ملاقات کرتے ہوئے ان کے مطالبات اور شکایات کی سماعت بھی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ریاست کی تمام جیلوں میں مقررہ تعداد سے زیادہ قیدی ہیں اور یہاں گنجان صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے اور ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوار کو ایک تجویز پیش کی گئی ہے کہ ریاست میں عصری جیلیں تعمیر کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی جیلوں میں جملہ 22,000 قیدیوں کی گنجائش ہے تاہم فی الحال جیلوں میں 38,000 قیدی ہیں۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ کورونا وباء کے دوران ریاست کی جیلوں سے تقریبا 11,000 قیدیوں کو عارضی پیرول پر رہا کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں جیلوں میں وائرس کے پھیلاو کو روکنے میں مدد ملی ہے ۔ حالانکہ جیلوں میں بھی کچھ قیدی کورونا سے متاثر ہوئے ہیں تاہم سب کا علاج ہوچکا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں عصری جیلیں تعمیر کرنے کی تجویز کے علاوہ پولیس اہلکاروں کیلئے ہاوزنگ کی تجویز پر بھی حکومت کی جانب سے غور کیا جا رہا ہے ۔ قائد اپوزیشن دیویندر فرنویس کی جانب سے ریاست کے ڈی جی پی کے مرکزی ڈیپیوٹیشن پر جانے پر کئے گئے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کچھ اچھا کام بھی کرتی ہے تو اپوزیشن تنقید کرتی ہے ۔ اگر فرنویس تنقید نہ کریں تو ان کی پارٹی کی دوکان بند ہوجائے گی ۔