ممبئی : گیلین بیری سنڈروم (جی بی ایس) کے مشتبہ اور تصدیق شدہ کیسز کی تعداد منگل تک بڑھ کر 211 ہو گئی ہے ۔ صحت کے حکام کے مطابق، مہاراشٹرا میں ایک نئے کیس کی نشاندہی کے بعد یہ تعداد بڑھی ہے ، جبکہ 183 کیسز کو جی بی ایس کے طور پر تصدیق کیا گیا ہے ۔پونے اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں اس بیماری کے پھیلاؤ کی شدت زیادہ ہے ۔ کل رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 42 پونے میونسپل کارپوریشن کے علاقے سے ، 94 پی ایم سی کے تحت حال ہی میں شامل دیہاتوں سے ، 32 پمپری چنچواڈ میونسپل کارپوریشن سے ، 33 پونے کے دیہی حصوں سے اور 10 دیگر اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں۔ریاستی محکمہ صحت کے مطابق، اب تک 139 مریض صحت یاب ہو کر ہاسپٹل سے ڈسچارج ہو چکے ہیں، جبکہ 39 مریض انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں زیر علاج ہیں اور 18 کو وینٹی لیٹرز پر رکھا گیا ہے ۔مہاراشٹرا میں اب تک گیلین بیری سنڈروم سے نو اموات کی اطلاع ملی ہے ، جن میں سے چار اموات کا براہ راست تعلق اس بیماری سے ہے ، جبکہ مزید پانچ اموات پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان کا تعلق بھی اسی عارضے سے ہو سکتا ہے ۔جی بی ایس ایک عجیب بیماری ہے ، جس میں جسم کا مدافعتی نظام غلطی سے اعصابی نظام پر حملہ آور ہو جاتا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، یہ عارضہ اکثر بیکٹیریل یا وائرل انفیکشن کے بعد لاحق ہوتا ہے ۔ یہ بنیادی طور پر پٹھوں کی حرکت اور حسی افعال کو متاثر کرتا ہے ، جس کے نتیجے میں مریضوں کو پٹھوں کی کمزوری، ہاتھوں اور پیروں میں سن ہونے اور بعض صورتوں میں سانس لینے یا نگلنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔