مہاراشٹرا میں ڈیلٹا پلس وائرس کی نشاندہی پر گوا ۔ مہاراشٹرا سرحد پر سخت چوکسی

   

تمل ناڈو میں بھی نئے وائرس کی نشاندہی ، تلنگانہ ۔ مہاراشٹرا آر ٹی سی بس خدمات کو مسدود کرنے کی ضرورت
حیدرآباد۔ مہاراشٹرا میں کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا پلس کے مریضوں کی نشاندہی کے بعد گوا نے مہاراشٹرا سرحد پرنگرانی کو سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مہاراشٹرا کے علاوہ ملک کی دیگر ریاستوں میں پائے جانے والے ڈیلٹا پلس کورونا وائرس کو گوا میں داخل ہونے سے روکا جاسکے ۔ حکومت گوا کی جانب سے ریاست مہاراشٹراکی سرحدوں پر سختی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ریاست تلنگانہ میں آرٹی سی خدمات کو بحال کرنے کے اقدامات کئے جاچکے ہیں اور کرناٹک ‘ آندھرا پردیش کے علاوہ مہاراشٹرا کے لئے تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسیں چلائی شروع کی جاچکی ہیں۔ ملک کی جن ریاستوں میں ڈیلٹا پلس کے متاثرین کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں آج تمل ناڈو کا اضافہ ہوچکا ہے اور تمل ناڈوکے دارالحکومت چینائی میں آج ایک نرس کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا پلس سے متاثر پائی گئی ہیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے ڈیلٹا پلس قسم کے مریضوں کی جن ریاستوں میں نشاندہی کی جا رہی ہے ان ریاستوں کیلئے انتباہ جاری کرتے ہوئے انہیں سخت چوکسی اختیار کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ طبی ماہرین کا کہناہے کہ ریاست تلنگانہ کو مہاراشٹرا سرحد پر سختی کے اقدامات کرنے چاہئے اور جو بس خدمات بحال کی گئی ہیں ان کو فوری طور پر معطل کیا جانا چاہئے کیونکہ اگر کورونا وائرس کی اس نئی قسم ڈیلٹاپلس کے متاثرین ریاست تلنگانہ پہنچنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں تلنگانہ میں بھی کوروناوائرس کی اس نئی قسم کے پھیلنے کے خدشات ہیں اور ڈیلٹا پلس کے متعلق ماہرین نے واضح طور پر کہا ہے کہ اس نئی قسم کے پھیلنے کی رفتار کافی تیز ہے اور اس کا شکار افراد کو شدید عوارض کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اسی لئے کورونا وائرس کی اس قسم کو پھیلنے سے روکنے کے اقدامات میں سخت احتیاط کی ضرورت ہے۔ریاست آندھرا پردیش میں ضلعی سطح پر کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے اقدامات اور شعور بیداری کے اقدامات کے علاوہ شہریوں کو تغذیہ کے متعلق بھی واقف کروایا جانے لگا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ تیسری لہر کے خدشات کے تحت بچوں کو گھروں سے نکلنے نہ دیا جائے اور پرہجوم مقامات سے بچوں کو دور رکھنے کے علاوہ کسی بھی طرح کی علامات کی صورت میں فوری علاج کروانے کے اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے۔ڈیلٹا پلس کے مہاراشٹرا‘ مدھیہ پردیش اور کیرالہ کے بعد اب تمل ناڈو میں پائے جانے کے بعد کہا جا رہاہے کہ ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی اس کے متاثرین پائے جاسکتے ہیں۔