مہاراشٹرا میں کسان کا بیٹاچپراسی سے سی ای او بن گیا

   

ممبئی ، 19 اکتوبر(یو این آئی ) مہاراشٹر کے دادا صاحب بھگت نے ثابت کر دیا کہ کامیابی کے لیے بڑی ڈگری نہیں بلکہ بڑا خواب اور محنت ضروری ہے ۔ ایک وقت تھا جب وہ انفوسس میں آفس بوائے کے طور پر کام کرتے تھے ، آج وہ اپنے بنائے ہوئے “ڈیزائن ٹیمپلیٹس” پلیٹ فارم کے سی ای او ہیں۔ ان کی کامیابی کی یہ حیرت انگیز کہانی آج کاروباری دنیا اور سوشل میڈیا پر چرچا بن چکی ہے ۔ دادا صاحب بھگت مہاراشڑ کے بیڑ ضلع کے ایک غریب کسان گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ والد کھیتوں میں مزدوری کرتے تھے اور مسلسل خشک سالی نے زندگی کو اور مشکل بنا دیا تھا۔ انہوں نے کسی طرح دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی اور پھر آئی ٹی آئی کورس مکمل کیا تاکہ فیکٹری میں کام مل سکے ، مگر قسمت نے ان کے لیے الگ راستہ چن رکھا تھا۔ وہ بیڑ سے پونے آئے اور معمولی تنخواہ والی نوکریوں سے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ پونے میں ابتدائی طور پر انہیں صرف 4 ہزار روپے ماہانہ پر نوکری ملی۔ کچھ سال بعد وہ انفوسس میں آفس بوائے بنے ، جہاں انہیں 9 ہزار روپے تنخواہ ملنے لگی۔ ان کی ذمہ داریوں میں دفتر صاف کرنا، چائے پیش کرنا اور ملازمین کے احکامات پر عمل کرنا شامل تھا، لیکن کمپیوٹر کے سامنے بیٹھے انجینئروں کو دیکھ کر ان کے اندر کچھ نیا کرنے کا جذبہ پیدا ہوا۔ انہوں نے خود سے کمپیوٹر سیکھنا شروع کیا۔ دفتر کے انجینئروں سے سوالات کیے ، لیکن اکثر جوابات مایوس کن ہوتے ۔ پھر ایک دن ایک انجینئر نے گرافک ڈیزائننگ کا ذکر کیا، جس نے ان کی تخلیقی صلاحیت کو نئی سمت دی۔