حیدرآباد ۔ 3 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : گولین بیری سنڈروم ( جی بی ایس ) کے کینسر میں پورے مہاراشٹرا میں مسلسل بڑھ رہے ہیں ۔ تلنگانہ حکومت نے ابھی تک مریضوں کے علاج کے لیے امیونو تھراپی ادویات کی خریداری اور آئی سی یو اور فزیوتھراپی میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی صلاحیت کو بڑھانے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔ جی بی ایس کا علاج کافی مہنگا ہے جس کی لاگت 4 سے 5 لاکھ روپئے تک ہوگا ۔ ایک سینئیر نیورولوجسٹ نے بتایا کہ ہمیں جی بی ایس کے کینسر بڑھنے کا انتظار کرنے کے بجائے گاندھی ہاسپٹل یا کسی دوسرے ہاسپٹل میں کم از کم 50 بستروں کی تیاری کرنی چاہئے ۔ کوویڈ کے دوران خریدے گئے وینٹی لیٹرز اب اس بیماری میں کام آسکتے ہیں ۔ دیکھ بھال کرنے والے عملے کو تربیت دینے کی ضرورت ہے ۔ 25 فیصد مریضوں کو وینٹی لیٹر سپورٹ کی ضرورت ہے انہیں فزیوتھراپی سپورٹ کی بھی ضرورت ہے ۔ ایک مریض کے لیے IVIG کی کل لاگت تقریبا ڈھائی لاکھ سے تین لاکھ روپئے ہوگی ۔ ریاستی حکومت کو جلد از جلد ان دوائیوں کی خریداری کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں ۔۔ ش