چیف منسٹر فڑنویس داخلہ کے ذمہ دار ۔ شنڈے کو شہری ترقیات ‘ ہاوزنگ اور پبلک ورکس اور اجیت پوار کو فینانس کا قلمدان
ممبئی : مہاراشٹرا میں تقریب حلف برداری کے تقریبا دو ہفتوں بعد کابینہ میں قلمدانوں کی تقسیم آج عمل میں لائی گئی ہے اور ڈپٹی چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کو تین قلمدان سو نپے گئے ہیں تاہم انہیں داخلہ کا قلمدان نہیں دیا گیا جس کے وہ خواہاں تھے ۔ شنڈے سابق حکومت کے چیف منسٹر تھے اور اب انہیں شہری ترقیات ‘ ہاوزنگ اور پبلک ورکس کے قلمدان سونپے گئے ہیں۔ دوسرے ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوار کو فینانس کا اہم قلمدان دیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس کے پاس داخلہ ‘ توانائی اور قانون کی وزارتیں ہونگی ۔ مہاراشٹرا میں بی جے پی ‘ شیوسینا ( ایکناتھ شنڈے ) اور این سی پی ( اجیت پوار ) پر مشتمل مہایوتی اتحاد نے اسمبلی انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کی تھی ۔ اسے 288 رکنی اسمبلی میں 230 نشستوں پر جیت حاصل ہوئی تھی جبکہ اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی کو صرف 46 نشستوں پر اکتفاء کرنا پڑا تھا ۔ دیویندر فڑنویس اور ان کے دو نائبین کی حلف برداری 5 ڈسمبر کو ہوئی تھی جبکہ 39 وزراء کو 15 ڈسمبر کو سرمائی سشن سے قبل حلف دلایا گیا تھا ۔ حکومت کی تشکیل اور پھر کابینہ کی تشکیل میں مہایوتی اتحاد کو کافی وقت درکار ہوا اور کہا جا رہا ہے کہ سابقہ حکومت کے اہم وزراء کو اس بار موقع نہ دئے جانے پر ان میں اور ان کے حامیوں میں ناراضگی بھی پائی جاتی ہے ۔ شیوسینا ادھو ٹھاکرے کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے کابینہ میں قلمدانوں کی تقسیم میں تاخیر پر تنقید کی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ قلمدانوں کی تقسیم میں تاخیر ایک مذاق ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ وزراء کو مراعات تو مل گئی ہیں لیکن ذمہ داریاں نہیں دی گئی ہیں۔ تمام وزراء کو بنگلے اور کاریں بھی مل گئی ہیں لیکن انہیں کوئی ذمہ داری نہیں دی گئی ۔