مہاراشٹرا : گورنر واحد بڑی جماعت کو حکومت سازی کی دعوت دے سکتے ہیں

   

ماہر امور مقننہ کی رائے ۔ موجودہ اسمبلی کی معیاد کی تکمیل سے قبل نئی حکومت بنانا ضروری نہیں : سابق ایڈوکیٹ جنرل

ممبئی 7 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک دستوری ماہر نے آج کہا کہ مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت کے تعلق سے کوئی فیصلہ کرنے کا ذمہ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کا ہے اگر کوئی بھی پارٹی حکومت سازی کا دعوی پیش نہیں کرتی ہے ۔ واضح رہے کہ 9 نومبر کو مہاراشٹرا اسمبلی کی معیاد ختم ہونے والی ہے ۔ مسٹر اننت کالسے نے جو مہاراشٹرا اسمبلی کے سابق سکریٹری ہیں کہا کہ اگر کوئی بھی پارٹی تشکیل حکومت کا دعوی پیش نہیں کرتی ہے تو گورنر اپنی جانب سے واحد بڑی جماعت کو تشکیل حکومت کیلئے مدعو کرسکتے ہیں۔ اگر واحد بڑی جماعت تشکیل حکومت سے معذوری کا اظہار کرتی ہے تو پھر دوسری بڑی جماعت کو حکومت سازی کی دعوت دی جاسکتی ہے ۔ مسٹر کالسے نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گورنر کو یہ طریقہ کار اختیار کرنا ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی تشکیل شدہ اسمبلی کے پہلے اجلاس یا سشن کی طلبی کا فیصلہ نئی کابینہ کے پہلے اجلاس میں کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی سشن کا انعقاد عمل میں لانا کابینہ کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ اسمبلی نتائج کو الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹیفائی کردیا گیا ہے تاہم نئی اسمبلی کا دستوری دفعات کے تحت وجود عمل میں آئیگا ۔ مسٹر کالسے نے کہا کہ جب تک نئے چیف منسٹر حلف نہیں لیتے اس وقت تک اسمبلی سشن کا انعقاد عمل میںنہیں آسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ جب نئی حکومت تجویز پیش کرے تب ہی گورنر اسمبلی اجلاس کی طلبی کا اعلامیہ جاری کرتے ہیں جس میں تمام نئے ارکان اسمبلی کو حلف دلایا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کسی کارگذار حکومت کی کوئی گنجائش دستور میں نہیں ہے تاہم ایسی مثالیں ماضی میںمرکز میں بھی دیکھنے کو ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کارگذار حکومت کا قیام ایک نامناسب عمل ہوتا ہے تاہم نئی حکومت کو جلد تشکیل دیا جانا چاہئے ۔ سابق مہاراشٹرا ایڈوکیٹ جنرل شری ہری آنے نے کہا کہ ریاست میں صدر راج کے نفاذ کے تعلق سے غور کرنے کیلئے ابھی بہت زیادہ وقت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی امکانات موجود ہیں اور کئی فیصلے صدر راج کے نفاذ کے فیصلے سے قبل کئے جاسکت ہیں۔ مسٹر آنے کہا کہ دستور میں ایسی کوئی مجبوری نہیں ہے کہ 9 نومبر کو سابقہ اسمبلی کی معیاد کی تکمیل سے قبل ہی نئی حکومت تشکیل پانی چاہئے ۔ریاست میں بی جے پی اور شیوسینا کے درمیان چیف منسٹر کے عہدہ پر زبردست اختلافات پائے جاتے ہیں ۔ بی جے پی چیف منسٹر کا عہدہ چھوڑنے تیار نہیں ہے جبکہ شیوسینا چاہتی ہے کہ نصف معیاد کیلئے چیف منسٹر کا عہدہ اسے ملنا چاہے ۔ اس دوران مہاراشٹرا کے وزیر و سینئر بی جے پی لیڈر سدھیر منگنتی وار نے کہا کہ ان کی پارٹی جمعرات کو تشکیل حکومت کا دعوی پیش نہیں کریگی ۔ انہوں نے گورنر سے بی جے پی وفد کی ملاقات سے قبل کہا کہ بی جے پی ریاست میں اقلیتی حکومت قائم کرنے کے حق میں نہیں ہے ۔ انہوں نے شیوسینا ارکان اسمبلی کی جانب سے انحراف کی اطلاعات کو غیر واجبی قرار دیا اور کہا کہ آج ہم حکومت تشکیل دینے کا دعوی گورنر کو پیش نہیںکرینگے ۔ ہم اقلیتی حکومت نہیں بنائیں گے ۔