مہارشٹرا اسمبلی انتخابات: بی جے پی – شیوسینا اتحاد ہند وپاک تقسیم سے زیادہ مشکل

,

   

انتخابی کمیشن نے مہارشٹرا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا ہے، تمام سیاسی پارٹیاں فتح کے پرچم لٹکانے کےلیے جان توڑ کی کوشش کر رہی ہے۔ مگر بی جے پی – شیوسینا انتخابی تشہیر پر کم دھیان دے پارہی ہے اسلئے کہ بی جے پی اور اسکی اتحادی پارٹیوں کے درمیان نشستوں کا سمجھوتہ ہی نہیں ہو پا رہا ہے۔ کیونکہ کہ شیوسینا اس بات پر بضد ہے کہ وہ 288 میں پوری نصف نشستوں کا مطالبہ کر رہی ہے، اب تک بی جے پی نے یہ طئے نہیں کیا ہے کہ شیوسینا کو کتنی سیٹیں دینی ہے۔

شیوسینا اور بی جے پی کے بیچ لفظی جنگ جاری ہے، شیوسینا کی طرف سے اتحاد کو ٹوٹنے تک کی دھمکی دی جارہی ہے۔ شیو سینا کی جانب سے ایک اور بیان سامنے آیا ہے۔ شیو سینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے سیٹوں کی تقسیم پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اتنا بڑا مہاراشٹر ہے۔ یہ جو 288 سیٹوں کی تقسیم ہے، یہ ہندوستان-پاکستان کی تقسیم سے بھی خطرناک ہے۔ اگر حکومت میں ہونے کی جگہ ہم حزب اختلاف میں بیٹھے ہوتے تو معاملہ کچھ الگ ہوتا۔ سیٹوں کو لے کر ہم جو بھی فیصلہ کریں گے، آپ کو جانکاری دے دی جائے گی۔

 قبل ازیں مہاراشٹر سرکارمیں وزیر اور شیو سینا لیڈر دیواکر راؤتے نے کہا تھا کہ اگر شیو سینا کو 288 میں سے 144 سیٹیں نہیں ملیں تو اتحاد ٹوٹ سکتا ہے۔ خبروں کے مطابق مہاراشٹر میں بی جے پی خود کے دَم پر زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر انتخاب لڑ کر کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی یہ نہیں چاہتی کہ شیو سینا کو زیادہ سیٹیں دی جائیں۔ لیکن شیو سینا کا رخ بھی صاف ہے اور وہ کم سیٹ لینے پر بالکل رضامند نہیں ہے۔