حالیہ مہارشٹرا کے اسمبلی انتخابات میں میدان میں اترے ہوئے امیدواروں میں 1007 کڑوڑ پتی ہیں وہی 916 کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں، اسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر)انتخابی میدان میں اترنے والے 3112 امیدواروں کے حلف ناموں کا تجزیہ کرنے کے کے بعد معلوم ہوا کہ ان میں سے 916 امیدواروں کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ اس مرتبہ انتخابات میں حصہ لینے والے تقریباً 600 (19فیصد) امیدواروں پر سنگین مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ سنہ 2014 کے انتخابات میں 537 (23فیصد)امیدواروں نے سنگین مقدمات کی معلومات اپنے حلف نامہ میں داخل نہیں کی تھی۔
اے ڈی آر نے پارٹی کی بنیاد پر بھی امیدواروں کے مجرمانہ مقدمات کا تجزیہ کیا ہے۔ جس میں سب سے زیادہ بی کہیں کے امیدوار ملوث ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے162 میں سے 96 (59فیصد)
کانگریس کے 147 میں سے 83 (57فیصد)
شیوسینا کے 124 میں سے 75 (61 فیصد)
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)
کے116 میں سے 73 (63فیصد)
مہاراشٹرنونرمان سینا (ایم این ایس)کے 99 میں سے52 (49فیصد)
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے 246 میں سے 52 (21فیصد)
1359 آزاد امیدواروں میں سے 280 (21فیصد) نے اپنے حلف نامے میں درج مجرمانہ مقدمات کی فراہم کی ہیں۔
سنگین الزامات کی فہرست۔۔
بی جے پی کے 59 امیدواروں (36 فیصد)
کانگریس کے 44 (30فیصد)
شیوسینا کے 59 (48 فیصد)
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے 40 (35فیصد)
مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے 34 (34 فیصد)
بی ایس پی کے41 (17 فیصد)
193 آزاد امیدواروں نے سنگین مجرمانہ مقدمات کا اقرار کیا ہے۔
اے ڈی آر کے سے ملی اطلاع کے مطابق مطابق کل 67 امیدواروں پر خواتین کے خلاف مجرمانہ مقدمات چل رہے ہیں تو چار امیدواروں کے خلاف جنسی زیادتی (ریپ) کا معاملہ درج ہے۔ علاوہ ازیں 19 امیدواروں پر قتل کے مقدمات چل رہے ہیں۔الیکشن لڑنے والے 27 امیدوار ایسے ہیں کہ جنھیں مختلف مقدمات کے تحت سزاسنائی جا چکی ہے تاہم وہ سیاست میں قسمت آزما رہے ہیں۔
مہاراشٹر میں الیکشن لڑنے والے امیدواروں میں سے 1007 کروڑپتی ہیں۔ گذشتہ الیکشن کے دوران 1059 کروڑ پتی امیدواروں نے الیکشن لڑا تھا۔ کروڑپتی امیدواروں میں سب سے زیادہ بی جے پی کی جانب سے انتخابی میدان میں ہیں۔ کانگریس کے 147، شیوسینا کے 116، این سی پی کے 101 اور ایم این ایس کے 52 امیدوار کروڑپتی ہیں