حیدرآباد: مجلس اتحاد المسلمین کے قائد مقننہ اکبرالدین اویسی نے جانب سے افضل گنج کی جامع مسجداور لال دروازہ کی مہاں کالی مندر کی ترقی کے سلسلہ میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات سے کرتے ہوئے نمائندگی کی۔ جس پر کے سی آر نے ان کے لئے رقم منظور کرنے کی ہدایت دے دی۔ اس نمائندگی پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی گوشہ محل راجہ سنگھ نے اس کو کے سی آر اور اکبر اویسی کی ایک چال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کل تک اکبر اویسی لال دروازہ کو ہرا کرنے کی بات کیا کرتے تھے لیکن آج وہ خود اس مندر کی ترقی کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے اس معاملہ کو چیف منسٹر کے سی آر اور اکبر اویسی کی چال قرار دیا۔
जो कभी "लाल दरवाजे" को हरा कर देंगे कहता था वो आज लाल दरवाजे में स्तिथ माँ महाकाली के मंदिर के विकास की बात कर रहा है।
"ये डर हमे अच्छा लगा" pic.twitter.com/2r7YAKUKz6
— Raja Singh (@TigerRajaSingh) February 10, 2020
راجہ سنگھ نے چیف منسٹر کے سی آر سے خواہش کی کہ وہ پھر ایک اور مرتبہ اکبر اویسی کو مدعو کریں اور سابق میں اکبر اویسی نے جو متنازعہ بیانات دئے تھے ان بیانات کے تعلق سے ہندوؤں سے معافی مانگیں، تب عوام کو واقعی محسوس ہوگاکہ واقعی اکبر اویسی میں تبدیل آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اکبر اویسی ہندوؤں سے معافی مانگتے ہیں تو میں بھی ان کی حمایت و تائید کروں گا اور ان کا شکریہ ادا کریں گے، لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ ان کے خون میں شامل ہیں کہ ہندوؤں کو گالی دینا، ان کے خون میں ہندو۔ مسلمان میں لڑانا، ان کے خون میں شامل ہیں کہ مسلمانوں کو دھوکہ دینا۔