ممبئی : بالی ووڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے وکی کوشل کی حالیہ فلم چھاوا کے عوامی ردعمل اور 29جنوری کو پریاگ راج میں مہا کمبھ بھگدڑ کے درمیان موازنہ کرتے ہوئے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ سوارا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک معنی خیز پوسٹ کرتے ہوئے اس تضاد کو اجاگرکیا کہ لوگ فلم میں دکھائے گئے تاریخی مناظر پر تو شدید غصہ ظاہر کر رہے ہیں، لیکن بھگدڑ میں بے گناہ جانوں کے ضیاع پر اتنی شدت سے احتجاج نہیں کیا جا رہا۔ بالی ووڈ اداکارہ سوارا نے صبح اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر لکھا: ایک ایسا معاشرہ جو500 سال پہلے ہندوؤں پر ہونے والے مبالغہ آمیز اور جزوی طور پر خیالی فلمی تشدد پر تو زیادہ مشتعل ہوئے ہیں لیکن مہا کمبھ میں ہونے والی خوفناک بھگدڑ، بدانتظامی اور پھر مبینہ طور پر لاشوں کو جے سی بی بلڈوزر سے ہٹانے پر اتنا ناراض نہیں ہیں وہ دماغ اور روح سے مردہ معاشرہ ہے۔ اگرچہ سوارا نے براہ راست فلم یا اس کے مرکزی اداکارکا نام نہیں لیا لیکن ان کی یہ پوسٹ وائرل ویڈیوزکی طرف اشارہ کرتی ہے جن میں ناظرین کو فلم چھاوا میں چھترپتی سنبھاجی مہاراج پر مغل بادشاہ اورنگزیب کے مظالم کو دیکھ کر جذباتی ہوتے ہوئے دکھایاگیا ہے۔ سوارا بھاسکر کے اس تبصرے پر سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا۔ کچھ صارفین نے ان کے مؤقف کی حمایت کی اور سوال اٹھایا کہ کیوں تاریخی مناظر پر زیادہ جذباتی ردعمل دیا جا رہا ہے جبکہ حالیہ المناک حادثات پرکم توجہ دی جا رہی ہے؟ دوسری طرف، کچھ افراد نے سوارا پر تنقید کی اور الزام لگایا کہ وہ تاریخ کوکم تر دکھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ یہ بحث مزید شدت اختیار کر گئی، اور صارفین نے ہمدردی، تاریخی بیانیے، اور معاشرتی اقدار پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔یاد رہے کہ اس وقت بالی ووڈ کی اس فلم میں ہندوستانی تاریخ کے عظیم بادشاہ اورنگ زیب عالمگیر کو ایک ظالم بادشاہ بتانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی ہے۔