مہدی پٹنم اسکائی واک پراجکٹ کا احیاء عمل میں نہیں آیا

   

عام انتخابات کے چھ ماہ کی تکمیل ، مرکزی حکومت سے منظوری کے باوجود متعلقہ عہدیداروں کی لاپرواہی آشکار
حیدرآباد۔15۔نومبر(سیاست نیوز) مرکزی حکومت کی جانب سے مہدی پٹنم اسکائی واک کی تعمیراتی اجازت فراہم کئے جانے کے باوجود بھی اب تک اس پراجکٹ کو شروع کرنے کے اقدامات نہیں ہوپائے ہیں ۔حکومت تلنگانہ کی جانب سے مرکزی وزارت دفاع کو اس مسئلہ سے واقف کروائے جانے کے بعد مرکزی وزارت دفاع نے جنوری 2024 میں مہدی پٹنم اسکائی واک کے تعمیری کاموں کو مکمل کرنے کی اجازت دیتے ہوئے وزارت دفاع کی 3380 مربع گز زمین ریاستی حکومت کے حوالہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس اراضی کو حوالہ کرنے کے احکامات کی بھی اجرائی عمل میں لائی جاچکی ہے ۔جنوری میں مرکزی وزارت دفاع کی جانب سے اسکائی واک کے پراجکٹ کو گرین سگنل کے بعد حیدرآباد میٹرو پولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے عہدیداروں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اجازت کے حصول اور دیگر ضروری اقدامات کے علاوہ ملک میں جاری عام انتخابات کے بعد اس اسکائی واک کے تعمیراتی کاموں کا ماہ جون کے اواخر میں کام شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اب جبکہ ملک میں عام انتخابات کی تکمیل ہوئے 6ماہ کا عرصہ گذرچکا ہے لیکن حلقہ اسمبلی نامپلی کے اس تین سال سے زیر التواء پراجکٹ کا احیاء عمل میں نہیں لایا گیا بلکہ اس پراجکٹ کے متعلق عہدیداروں نے اب بھی لاپرواہی والا رویہ اختیار کیا ہوا ہے جبکہ اگر اس پراجکٹ کی تکمیل عمل میں لائی جاتی ہے تو اس مصروف ترین سڑک پر پیدل راہرووں کے مسائل کو حل کرنے کے علاوہ انہیں سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات عمل میں لائے جاسکتے ہیں۔حکومت تلنگانہ کی ہدایت اور منصوبہ کی تیاری کے بعد حیدرآباد میٹرو پولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے سال 2021 میں اس پراجکٹ کا آغاز کیا تھا لیکن اس پراجکٹ میں مرکزی وزارت دفاع کی اراضی کے حصول میں ہونے والی دشواریوں کے نتیجہ میں یہ پراجکٹ طویل عرصہ تک زیر التواء رہا لیکن جاریہ سال کے اوائل میں مرکزی وزارت دفاع کی جانب سے 3380 مربع گز اراضی ریاستی حکومت کے حوالہ کئے جانے کے بعد بھی اس پراجکٹ کے تعمیری کاموں کا احیاء نہ کئے جانے پر علاقہ کے عوام میں حیرت پائی جانے لگی ہے۔3