مہلوک ملزمین کے آبائی مقامات ، پولیس چھاونی میں تبدیل

   

مکتھل ۔ 7 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : وٹرنری ڈاکٹر دیشا ریڈی کے قتل اور عصمت دری کے چاروں ملزمین کی پولیس کی جانب سے انکاونٹر میں ہلاکت اور نعشوں کی عجلت کے ساتھ آخری رسومات کی تیاری پر انسانی حقوق کمیشن کی مداخلت پر ہائی کورٹ کی جانب سے روک لگادی گئی اور پیر تک کے لیے نعشوں کو محفوظ کرنے کی ہدایت دی ۔ یہاں موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعہ کی اولین ساعتوں میں ان ملزمین کو انکاونٹر میں ہلاک کئے جانے اور نعشوں کو محبوب نگر سرکاری ہاسپٹل میں پوسٹ مارٹم کے بعد ان ملزمین کے آبائی مقامات مکتھل منڈل کے موضع گڑی گنڈلہ اور جکلیر میں آخری رسومات و تدفین کی مکمل تیاری کرلی گئی اور جمعہ کی صبح ہی سے ان دونوں مواضعات میں پولیس کی بھاری فورس کو متعین کیا گیا ۔ تاہم انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے انکاونٹر پر سوالات اٹھائے گئے اور ان ملزمین کا جرم ثابت ہونے سے قبل پولیس کی جانب سے ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا جس کی وجہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق پیر تک کے لیے ان کی نعشوں کو محفوظ کیا گیا جب کہ ان کے آبائی وطن موضع جکلیر اور گڑی گنڈلہ میں راتوں رات ان کی آخری رسومات کی تیاری کرلی گئی تھی ۔ مکتھل منڈل کے ان دو مقامات کو پولیس چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے اور ملزمین کے رشتہ داروں اور گھر والوں کو جیسے ہی انکاونٹر میں اپنے بچوں کی ہلاکت و موت کی اطلاع ملی ان پر سکتہ طاری ہوگیا اور دھاڑیں مار کر رونے لگیں جب کہ ایک ملزم عارف کی ماں نے اپنے اکلوتے بیٹے کے ہلاکت پر بے قابو ہوگئیں اور دوسرے ملزم چنہ کیشولو کی 8 ماہ کی بیوہ نے خود اس کو بھی ہلاک کرنے کا پولیس سے مطالبہ کیا ، مکتھل منڈل کے ان مواضعات میں ابھی پولیس فورس متعین ہے اور ہماہمی کا ماحول بنا ہوا ہے ۔