مہندرسنگھ دھونی کی قسمت کا اس تاریخ کو ہوگا فیصلہ ، اگلے 48 گھنٹوں میں بھی ہوسکتا ہے کوئی بڑا اعلان

,

   

ہندوستانی ٹیم کے عالمی کرکٹ مقابلہ کے سیمی فائنل میں ہار کر باہر ہو جانے کے بعد وکٹ کیپر مہندر سنگھ دھونی کے مستقبل کے بارے میں جاری قیاس آرائیاں 19 جولائی کو ختم ہوجائیں گی ، جب پانچ رکنی سلیکشن کمیٹی ویسٹ انڈیز دورے کے لئے ہندستانی ٹیم کا انتخاب کرے گی۔ ہندستان کا ایک ماہ کا ویسٹ انڈیز دورہ اگست- ستمبر میں ہونا ہے۔ہندستانی ٹیم تین اگست سے چار ستمبر تک ویسٹ انڈیز کے دورے پر رہے گی جس میں تین ٹوئنٹی -20، تین ون ڈے اور دو ٹیسٹ کھیلے جائیں گے۔

ادھر کچھ میڈیا خبروں میں ایسی باتیں بھی کہی جارہی ہیں کہ مہندر سنگھ دھونی کو لے کر جلد ہی کوئی بڑا اعلان ہوسکتا ہے ۔ ایسا مانا جارہا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیم انڈیا کے انتخاب سے پہلے دھونی ریٹائر منٹ پر کوئی فیصلہ لے سکتے ہیں ۔ اگلے 48 گھنٹوں میں دھونی اور سلیکٹرس کے درمیان ریٹائرمنٹ کے معاملہ پر بات چیت ہوسکتی ہے ۔ حالانکہ اس کی ابھی تک باضابطہ طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

کپ کے دوران یہ بحث اور تیز ہو گئی تھی ۔ یہاں تک کہ آئکن کرکٹر سچن تندولکر نے افغانستان کے خلاف میچ میں دھونی کی سست اننگز کے بعد ان کی نیت پر ہی سوال اٹھا دیا تھا ۔ کپتان وراٹ کوہلی نے ہر بار اس بحث کو یہ کہتے ہوئے ختم کرنے کی کوشش کی تھی کہ ڈریسنگ روم کی دھونی کو مکمل طور حمایت حاصل ہے ۔

سمجھا جاتا ہے کہ دھونی نے اپنے مستقبل کے بارے میں ٹیم مینجمنٹ یا سلیکٹرز سے کوئی بات نہیں کی ہے ۔ دھونی کے علاوہ سلیکٹرز کو ٹیم کے اہم کھلاڑیوں خاص طور پر تیز گیند بازوں جسپريت بمراه اور محمد سمیع کے بوجھ کو بھی دیکھنا ہے۔ دونوں کی کارکردگی ورلڈ کپ میں بہت شاندار رہی تھی ۔ سلیکٹرز کو اوپنر شیکھر دھون اور آل راؤنڈر وجے شنکر کی فٹنس کو بھی دیکھنا ہے۔ دونوں کھلاڑی اس وقت بنگلور میں قومی کرکٹ اکیڈمی میں ری ہیبی لٹیشن سے گزر رہے ہیں۔

گذشتہ سات جولائی کو 38 سال کے ہو نے والے دھونی کی عالمی کپ میں سست بلے بازی مسلسل تنقید کے گھیرے میں رہی ہے۔ ہندستان کو دو عالمی کپ جتانے والے دھونی کا ویسٹ انڈیز کے دورے میں ٹیم میں انتخاب ہونا مشکل ہے۔عالمی کپ کے وقت ہی مانا جا رہا تھا کہ یہ دھونی کا آخری ورلڈ کپ ہو گا ۔

خبروں کی مانیں تو چیف سلیکٹر ایم ایس كے پرساد کا کہنا ہے کہ دھونی اب ٹیم میں پہلے انتخاب نہیں رہ گئے ہیں اور انہیں اپنے مقام کے بارے میں خود غور کرنا ہوگا ۔ پرساد پہلے بھی دھونی کی تنقید کر چکے ہیں ۔ اگرچہ اس سال کے شروع میں آسٹریلیا میں ون ڈے سیریز میں دھونی کی شاندار کارکردگی کے بعد چیف سلیکٹر کو اپنے الفاظ تبدیل کرنے پڑے تھے۔ پرساد کا کہنا ہے کہ دھونی اب پہلے جیسے بلے باز نہیں رہ گئے ہیں اور چھٹے یا ساتویں نمبر پر آنے کے باوجود وہ ٹیم کو رفتار نہیں دے پا رہے ہیں جس سے ٹیم کو نقصان ہوا ہے۔

چیف سلیکٹر کا خیال ہے کہ دھونی کو اپنے ریٹائرمنٹ کے بارے میں اب خود غور کر لینا ہوگا، کیونکہ وہ اگلے سال ہونے والے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے سلیکٹرز کی اسکیموں میں نہیں ہیں ۔ انہیں احترام کے ساتھ بین الاقوامی کرکٹ کو الوداع کہہ دینا چاہیے۔