مہنگائی اور گرما کی شدت، حلیم کا کاروبار متاثر ہونے کا امکان

   

دو سال بعد بھی تجارتی سرگرمیاں متاثر، قیمتوں میں اضافہ پر غور

حیدرآباد۔27 مارچ(سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کے دوران مہنگائی اور گرما کی شدت کے سبب حلیم کا کاروبار متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور کہا جار ہاہے کہ موسم گرما کی شدت کے سبب حلیم کی فروخت متاثر ہوسکتی ہے۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد کے علاوہ ملک بھر میں گذشتہ دو برسوں کے دوران ماہ رمضان المبارک کی آمد کے باوجود تجارتی سرگرمیاں بری طرح سے متاثر رہی ہیں لیکن اس مرتبہ مہنگائی کے سبب کاروبار متاثر ہونے کے خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ حلیم کے تیار کنندگان کا کہناہے کہ حلیم کی قیمتوں کا تعین نہیں کیا گیا ہے لیکن ماہ رمضان المبارک کے دوران فروخت کی جانے والی اس خصوصی کی ڈش کی قیمت میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جاسکتا ہے کیونکہ حلیم کی تیاری میں استعمال ہونے والے تمام اشیاء کی قیمتو ںمیں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سال گزشتہ حلیم کی قیمت 200 روپئے تھی لیکن اس مرتبہ 225سے250کے درمیان حلیم کی قیمت رکھے جانے کا امکان ہے کیونکہ گوشت‘ گیہوں‘ گھی‘ دالوں کے علاوہ گرم مصالحہ جات اور زعفران کی قیمت میں بھی بے تحاشہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تیار کنندگان جہاں قیمتو ں میں اضافہ سے پریشان ہیں اور ان کا کہناہے کہ قیمت میں اضافہ ان کی مجبوری بن چکی ہے تو دوسری جانب ماہ رمضان المبارک کے دوران موسم گرما کی شدت بھی حلیم کی فروخت کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتی ہے حالانکہ عام طور پر سابق میں موسم گرما کے دوران اس طرح کی صورتحال نہیں دیکھی گئی تھی لیکن اس مرتبہ گرمی کے عروج پر ہونے کے سبب کمزور معدہ کے افراد حلیم کے استعمال کو ترک کرسکتے ہیں۔ ریستوراں مالکین کا کہناہے کہ گذشتہ دو برسوں کے دوران تحدیدات اور غیر متوقع صورتحال کے سبب انہیں کاروباری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اس مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کے سبب بھی کاروباری نقصانات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ دونوں شہرو ںمیں حلیم کے شائقین کی بڑی تعداد کی جانب سے قیمت کے تعین کا انتظار کیا جا رہاہے کیونکہ مہنگائی کے سبب انہیں بھی اس بات کا خدشہ ہے کہ ان کی مرغوب ڈش کی قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ تیارکنندگان کا کہناہے کہ پٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کے اثرات تمام اشیائے ضروریہ پر مرتب ہونے لگے ہیں جس کی وجہ سے حلیم کی تیاری میں استعمال ہونے والے تمام اشیاء کی قیمتو ںمیں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے اسی طرح حلیم کی سربراہی و پارسل کے لئے دئیے جانے والے پلاسٹک کے ڈبے اور چمچوں کی قیمت میں بھی زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ حلیم کی قیمت میں اضافہ کی بنیادی وجہ بن رہا ہے۔توقع ہے کہ آئندہ دو یوم کے دوران ریستوراں مالکین اور حلیم کے تیار کنندگان کی تنظیم کے ذمہ داروں کی جانب سے منعقدہ اجلاس میں حلیم کی قیمت کا تعین کیا جائے گا۔م