نئی دہلی: حکومت نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ وہ مہنگائی، ضروری اشیاء پر جی ایس ٹی یا کسی بھی مسئلہ پر بحث کے لئے تیار ہے ، لیکن حزب اختلاف قاعدہ 267 کے تحت بحث کرانے پر مصر ہے ۔ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران کانگریس، عام آدمی پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے زبردست شور شرابہ کیا۔ یہ ارکان چیئرپرسن کے پوڈیم کے سامنے نعرے لگاتے رہے ۔اپوزیشن کے کئی ارکان نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان میں نظم و نسق کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے سوالات کرنے سے انکار کردیا، سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کئی وزراء نے اپوزیشن سے ایوان کو چلنے دینے کی اپیل کی۔ کامرس اور صنعت کی وزیر مملکت انوپریہ سنگھ پٹیل نے ایوان میں شور شرابے کی شکایت کی۔ملک میں غذائی اجناس کے ذخیرہ سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے امور صارفین اور عوامی تقسیم کے وزیر اور ایوان کے قائد پیوش گوئل نے کہا کہ اپوزیشن ارکان ایوان کے اہم معاملات میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔ ملک میں غذائی اجناس کی صورتحال بہت اہم مسئلہ ہے ۔ پوری دنیا میں غذائی اجناس کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے ۔ اس پر قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اپوزیشن مہنگائی کے مسئلہ اور ضروری اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح میں اضافہ پر گزشتہ چار دنوں سے بحث کرنا چاہتی ہے ، لیکن حکومت سن نہیں رہی ہے ۔ “ہم قاعدہ 267 کے تحت بحث کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم تمام کاروبار چھوڑ کر پہلے بحث کرنا چاہتے ہیں جبکہ حکومت رول 176 کے تحت بات کرنا چاہتی ہے ۔ اس کے جواب میں، مسٹر گوئل نے کہا کہ حکومت مہنگائی، جی ایس ٹی یا کسی اور مسئلے پر بات کرنے کے لئے ہر وقت تیار ہے ۔ اپوزیشن تعاون کرے ۔اس پر ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کہا کہ اس سلسلے میں دونوں فریقوں کو بات چیت کرنی چاہیے ۔ ایوان کے اسپیکر ایم وینکیا نائیڈو نے اس کا انتظام کیا ہے ۔ اس کے بعد انہوں نے ظہرانے کے وقفے تک ایوان کی کارروائی 2.30 بجے تک ملتوی کر دی۔