مہواموئترا نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے رقم لی : نشی کانت دوبے

   

نئی دہلی : بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے الزام عائد کیا ہیکہ ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے پارلیمنٹ میں سوال اٹھانے کیلئے ایک تاجر درشن ہیرا نندانی سے رقومات حاصل کیں۔ رشی کانت دوبے نے مطالبہ کیا کہ مہوا موئترا کو فوری پارلیمنٹ کی رکنیت سے معطل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں اسپیکر لوک سبھا اوم برلا کو ایک مکتوب بھی روانہ کیا ہے۔ اس دوران مہواموئترا نے اس الزام کی تردید کی اور کہا کہ وہ کسی بھی تحقیقات کا سامنا کرنے تیار ہیں۔ نشی کانت دوبے کا الزام ہیکہ مہواموئترا نے پارلیمانی مراعات شکنی انجام دیتے ہوئے اڈانی گروپ کو نشانہ بنایا ہے تاکہ ہیرانندانی کو فائدہ پہنچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوان کی ہتک اور مجرمانہ سازش ہے۔ اس دوران ہیرانندانی گروپ نے نشی کانت دوبے کے الزامات کی تردید کی ہے۔ گروپ نے کہا کہ ہم طویل عرصہ سے تجارت میں ہیں، لیکن ہم سیاست نہیں کرتے۔ ہمارا گروپ حکومت کے ساتھ ملک کر کام کرتا ہے اور قوم کے مفادات کا تحفظ کیا جاتا ہے۔ واضح رہیکہ ہیرانندانی گروپ توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبہ میں کنٹراکٹ سے محروم ہوگیا ہے جو اڈانی گروپ کو مل گئے ہیں۔ نشی کانت دوبے کا کہنا ہیکہ موئترا نے ہیرانندانی کے مفادات کا تحفظ کرنے اڈانی کو نشانہ بنایا اور پارلیمنٹ میں اس سے متعلق سوالات کئے۔ نشی کانت دوبے نے الزام عائد کیا کہ ہیرانندانی نے مہواموئترا کو 2 کروڑ روپئے دیئے اور مہنگا آئی فون بھی فراہم کیا اور اس کے علاوہ انہیں انتخابات میں مقابلہ کیلئے 75 لاکھ روپئے دیئے گئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2019ء سے 2023ء کے درمیان مہواموئترا کے بیشتر سوالات ہیرانندانی کی ایماء پر کئے گئے تھے اور اڈانی گروپ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔