نیٹ بے قاعدگیوں پر مرکز کی خاموشی پر احتجاج، تلنگانہ کے مرکزی وزراء پر تنقید
حیدرآباد 24 جون (سیاست نیوز) نیٹ امتحانات میں مبینہ بے قاعدگیوں پر مرکزی حکومت کی خاموشی کے خلاف مہیلا کانگریس کارکنوں نے آج بی جے پی آفس کے گھیراؤ کی کوشش کی۔ صدر مہیلا کانگریس سنیتا راؤ کی قیادت میں سینکڑوں کی تعداد میں مہیلا کارکن گاندھی بھون سے جلوس کی شکل میں بی جے پی آفس روانہ ہوئیں۔ پولیس نے احتیاطی طور پر بی جے پی آفس کے قریب بیریکیٹس نصب کردیئے اور مہیلا کانگریس کارکنوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔ سنیتا راؤ اور دیگر قائدین نے مرکزی حکومت اور وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کی اور لاکھوں طلبہ کے تعلیمی مستقبل کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ اُنھوں نے نیٹ امتحانات میں بے قاعدگیوں کی جامع تحقیقات اور امتحانات کے دوبارہ انعقاد کی مانگ کی۔ ملک بھر میں لاکھوں طلبہ اور اُن کے سرپرست احتجاج کررہے ہیں لیکن نریندر مودی خاموش تماشائی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ 24 لاکھ طلبہ کے تعلیمی مستقبل سے جڑے ہوئے نیٹ امتحانات کو بے قاعدگیوں سے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ مہیلا کانگریس کے کارکن عنقریب نئی دہلی روانہ ہوں گے اور وزیراعظم نریندر مودی کی قیامگاہ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی کے علاوہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزراء کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کمار نے بھی اِس مسئلہ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ سنیتا راؤ نے الزام عائد کیاکہ کشن ریڈی، بنڈی سنجے کو طلبہ کے مستقبل سے زیادہ مرکز میں وزارت کی فکر لاحق ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی نیٹ میں بے قاعدگیوں کے خلاف ملک گیر سطح پر احتجاج کررہی ہے۔ بی جے پی آفس کے گھیراؤ کے موقع پر مہیلا کانگریس قائدین کویتا جیماں، انورادھا مادھوی، ایس پرسنا، ایم لکشمی، سری دیوی، تحسین سلطانہ، پشپا ریڈی، پوانی سری دیوی اور دوسرے موجود تھے۔ مہیلا کانگریس کی ریاستی عاملہ کا اجلاس گاندھی بھون میں منعقد ہوا جس میں ضلع، ٹاؤن اور منڈل کے صدور نے شرکت کی۔ 1