مہیندر ریڈی اور روہت ریڈی نےایک دوسرے کے خلاف محاذ کھول دیا

   

تانڈور سے ٹکٹ کے مسئلہ پر بی آر ایس قائدین کے اختلافات میں شدت
حیدرآباد۔/16جولائی، ( سیاست نیوز) بی آر ایس ہائی کمان کی جانب سے پارٹی قائدین کو ڈسپلن شکنی اور ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی پر انتباہ کے باوجود کئی اضلاع میں قائدین کھل کر ایک دوسرے کو نشانہ بنارہے ہیں۔ ورنگل میں کے سری ہری اور ڈاکٹر راجیا کے اختلافات کی یکسوئی ابھی نہیں ہوپائی کہ اچانک رنگاریڈی کے تانڈور اسمبلی حلقہ کے بارے میں روہت ریڈی اور مہیندر ریڈی نے ایک دوسرے کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ روہت ریڈی جو 2018 میں کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہونے کے بعد بی آر ایس میں شامل ہوئے جبکہ پی مہیندر ریڈی کو شکست کے بعد کونسل کی رکنیت دی گئی۔ مہیندر ریڈی آئندہ اسمبلی انتخابات میں تانڈور سے مقابلہ کے خواہاں ہیں۔ دونوں قائدین میں اختلافات اس وقت عیاں ہوگئے جب روہت ریڈی نے مہیندر ریڈی کو ازکاررفتہ قائد قراردیا اور کہا کہ تانڈور میں مہیندر ریڈی کا دور ختم ہوچکا ہے۔ مہیندر ریڈی نے دعویٰ کیا کہ ہائی کمان نے انہیں تانڈور سے ٹکٹ دینے کا تیقن دیا جس پر تبصرہ کرتے ہوئے روہت ریڈی نے کہا کہ مہیندر ریڈی کو ٹکٹ کا کوئی امکان نہیں ہے اور وہ دوبارہ انتخابات میں حصہ لیں گے۔ مہیندر ریڈی نے فوری طور پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ روہت ریڈی کانگریس سے بی آر ایس میں شمولیت کے بعد اپنی اہمیت کھوچکے ہیں۔2018 میں روہت ریڈی کی کامیابی محض اتفاق ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تانڈور اسمبلی حلقہ کے ٹکٹ سے محرومی کی صورت میں مہیندر ریڈی کانگریس میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ر