میئر اورڈپٹی میئر کا الیکشن

   

عوامی نمائندوں کو ووٹ کے حق کو چیلنج
ہائی کورٹ کی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس کی اجرائی
حیدرآباد: گریٹر حیدرآباد کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے سلسلہ میں ارکان پارلیمنٹ اور ارکان مقننہ کو رائے دہی میں حصہ لینے کی اجازت نہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ عدالت نے آج اس درخواست کی سماعت کی ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ ، ارکان اسمبلی و کونسل کو رائے دہی کا حق نہیں دیا جانا چاہئے ۔ سابق رکن اسمبلی انیل کمار نے یہ درخواست دائر کی ۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن ایکٹ کے سیکشن 90(1) کو کالعدم کیا جائے جو درخواست گزار کے مطابق غیر دستوری ہے۔ ہائی کورٹ نے حکومت الیکشن کمیشن اور گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو نوٹس جاری کی ہے۔ اس مقدمہ کی آئندہ سماعت 4 جنوری کو ہوگی ۔ واضح رہے کہ کارپوریشن کے میئر اور ڈپٹی میئر کے عہدوں پر انتخاب کے موقع پر جی ایچ ایم سی کو اختیار کرنے والے ارکان پارلیمنٹ ، ارکان اسمبلی و کونسل کو بااعتبار عہدہ رائے دہی میں حصہ لینے کا اختیار حاصل ہے۔ گریٹر حیدرآباد میں 45 با اعتبار عہدہ ارکان موجود ہیں جو میئر اور ڈپٹی میئر کے الیکشن میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ ٹی آر ایس کے 31 جبکہ مجلس کے 10 ایسے ووٹرس ہیں ۔ بی جے پی اور کانگریس کو علی الترتیب 2 عوامی نمائندوں کے ووٹ حاصل ہیں ۔ ٹی آر ایس نے بلدی انتخابات سے قبل اپنے عوامی نمائندوں کو جی ایچ ایم سی میں شامل کرایا تھا تاکہ نشستوں میں کمی کی صورت میں عوامی نمائندوں کے ووٹ سے میئر اور ڈپٹی میئر کے عہدوں پر کامیابی حاصل ہوسکے۔