میانمار اور تھائی لینڈ میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 1644 سے متجاوز ، سینکڑوں لاپتہ

,

   

lزخمیوں کی تعداد2500سے زیادہ‘ ، بین الاقوامی مدد کی اپیل‘ ایک مسجد بھی متاثر ہونے کی اطلاع
lہندوستان کی ریاستوں میگھالیہ اور منی پور کے علاوہ ڈھاکہ اور چین میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے

بنکاک :میانمار اور تھائی لینڈ میں زلزلے کے باعث ہلاک افراد کی تعداد 1644 سے تجاوز کرگئی۔ میڈیاکے مطابق سرکاری اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ میانمار میں زلزے سے 1644 سے زائد افراد ہلاک اور 2400 افراد زخمی ہوئے۔ میڈیا کا بتانا ہے کہ ریسکیو ٹیمیں ملبے میں دبے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں جبکہ امریکی ایجنسی نے زلزلے میں 10 ہزار سے زائد افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔دوسری جانب بنکاک کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں تعمیراتی اسٹرکچر میں کریکس پڑنے کی 2000 رپورٹس موصول ہوئیں، ایک زیر تعمیر بلند عمارت گرنے سے 10 افراد ہلاک اور 100 مزدور لاپتہ ہیں۔میڈیا کے مطابق بنکاک میں 33 منزلہ عمارت کا ٹاورگرنے سے47 افراد ملبے تلے دبے ہیں۔ میانمار میں زلزلے سے 2900 عمارتوں، 30 شاہراؤں اور 7 پْلوں کونقصان پہنچا ہے۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.7 اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی اور زلزلے کا مرکز میانمار کے شہر منڈالے سے 17.2 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔میانمار نے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے جس پر ہندوستان نے فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کئی ٹن اشیائے ضروریہ میانمارکیلئے روانہ کردی ہیں۔دنیا کے مختلف ممالک سے بھی زلزلہ سے متاثرہ ممالک کو امداد کی پیش کش کی گئی ہے جہاں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ انسانی جانوں کے علاوہ بڑے پیمانے پر نقصانات کا تخمینہ کیا جارہا ہے ۔

نیپیدوا :میانمار میں آنے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 2500سے زیادہ زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔زلزلہ سے ایک مسجد کے متاثرہونے کی بھی اطلاع ہے جس میں مصلیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ میانمار کی فوجی حکومت (جْنتا) نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کی ہے۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ یو این کی ٹیم پہلے ہی متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں مصروف ہے اور اضافی وسائل جمع کیے جا رہے ہیں۔زلزلے کے جھٹکے تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں بھی محسوس کیے گئے جہاں چتْوچک علاقے میں ایک زیر تعمیر ہائی رائز عمارت گرنے سے درجنوں افراد ملبے تلے دب گئے۔ حکام کے مطابق 15 افراد کے زندہ ہونے کے آثار ہیں جبکہ اب تک 9 مزدوروں کی نعشیں نکالی جا چکی ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق اب بھی 80 افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ریسکیو آپریشن میں بڑی مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے اور انجینئرز کو عمارتوں کی دراڑیں جانچنے کیلئے تعینات کر دیا گیا ہے۔روس نے 120 ماہرین پر مشتمل امدادی ٹیم میانمار بھیجنے کا اعلان کیا ہے جس میں تجربہ کار ڈاکٹر اور سونگھنے والے کتے بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب ہندوستان نے آپریشن برہما کے تحت امدادی سامان کی پہلی کھیپ یانگون ایئرپورٹ پہنچا دی ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان مشکل وقت میں میانمار کے ساتھ کھڑا ہے۔بنکاک سے ہندوستان لوٹنے والے ایک مسافر آلوک متّل نے بتایا کہ زلزلے کے دوران لوگ گھبرا کر عمارتوں سے باہر نکل آئے۔ ہم چھ گھنٹے سڑک پر بیٹھے رہے اور پھر فوراً واپسی کی فلائٹ بْک کرائی۔ ایک اور مسافر دِلیپ اگروال نے کہا کہ زلزلے کے جھٹکے بہت شدید تھے اور انہوں نے اپنی آنکھوں سے عمارت کو گرتے دیکھا۔میانمار اور بنکاک میں جاری ریسکیو آپریشن میں درجنوں ٹیمیں مصروف ہیں جبکہ ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کے لیے بھاری مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ حکام نے متاثرہ علاقوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور مزید جھٹکوں کیلئے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار کے دوسرے بڑے شہر منڈالے میں آنے والا زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے جھٹکے 900 کلو میٹر دور تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں بھی محسوس کیے گئے جہاں متعدد تعمیراتی اسٹرکچر اور عمارتیں منہدم ہو گئیں۔میانمار اور تھائی لینڈ میں7.7 شدت کا زلزلہ آیا جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔اس کے علاوہ زلزلے کے جھٹکے ہندوستان کی ریاستوں میگھالیہ اور منی پور کے علاوہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا اور چین میں بھی محسوس کیے گئے۔دوسری جانب بنکاک کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں تعمیراتی اسٹرکچر میں کریکس پڑنے کی 2000 رپورٹس موصول ہوئیں۔ ایک زیر تعمیر بلند عمارت گرنے سے 10 افراد ہلاک اور 100 مزدور لاپتہ ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز میانمار اور تھائی لینڈ میں طاقتور شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا تھا۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.7 اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز میانمار کے شہر منڈالے سے 17.2 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔