نوم پن : جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کے وزرائے خارجہ کا اجلاس کمبوڈیا کے دارالحکومت نوم پن میں ہو رہا ہے۔ اس بار میانمار میں جاری تشدد اور خطے کو چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے لاحق خطرات جیسے موضوعات کومرکزی اہمیت حاصل ہے۔ ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز ASEAN کے وزرائے خارجہ امریکہ، چین، روس اور دیگر ممالک کے چوٹی کے سفارتکاروں کے ساتھ میانمار کی حالیہ غیر مستحکم صورتحال کے علاوہ یوکرین پر روسی حملے اور چین کے خطے میں بڑھتے ہوئے عزائم کے بارے میں مذاکرات کریں گے۔ نوم پن میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور ان کے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف بھی شرکت کر رہے ہیں۔ خطے میں ایک ماہ کے اندر ان دونوں کی ایک ہی وقت میں دو بار موجودگی قابل ذکر ہے تاہم یہ امر ہنوز واضح نہیں کہ آیا امریکی اور روسی وزرائے خارجہ نوم پن میں ایک دوسرے سے براہ راست ملاقات کریں گے۔ گزشتہ ماہ یعنی جولائی کے اوائل میں انڈونیشی جزیرے بالی میں جی 20 گروپ کے اجلاس کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور روسی ویزر خارجہ سرگئی لاورووف موجود تھے مگر دنوں وزراء نے علیحدہ سے ایک دوسرے کے ساتھ کوئی ملاقات نہیں کی تھی۔