نیپیداو : میانمار کے اقتدار پر قابض باغی فوج نے آنگ سان سوچی کی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ میں تعینات سفیر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق دارالحکومت میں فوجداری عدالت نے ڈاکٹر ساسا کے خلاف سول نافرمانی کا فیصلہ سناتے ہوئے گرفتاری کے احکامات جاری کیے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمار کے سفیر ڈاکٹر ساسا فوجی بغاوت کے بعد سے سوشل میڈیا پر عسکری قیادت کے خلاف سرگرم ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب میں باغی فوج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر میانمار کے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ انہیں فوج اور پولیس کے انسانیت سوز سلوک کی ویڈیو بھیجی جائیں تاکہ وہ عالمی فورم پر ثبوت کے طور پر پیش کرسکیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر میانمارکے جنگجو گروپوں کے ساتھ رابطہ بھی کیا اور باغی فوج کے خلاف مزاحمت پر آمادہ کرنے کی کوشش بھی کی۔
