میدک میں آشا ورکرس کا احتجاجی مظاہرہ

   

Ferty9 Clinic

میدک ۔28دسمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سی آئی ٹی یو کی قیادت میں آشا ورکرس نے ریاست گیر احتجاجی پروگرام کے تحت آج ضلع کلکٹریٹ میدک کے سامنے دھرنا منظم کیا، جس میں دسمبر میں کیے جانے والے جذام سروے کے لیے اضافی معاوضہ ادا کرنے، سابقہ بقایہ جات فوری طور پر جاری کرنے اور آشا ورکرس کے دیرینہ مسائل کے حل کا مطالبہ کیا گیا۔ احتجاج کے بعد مطالبات پر مشتمل ایک یادداشت متعلقہ عہدیداروں کو پیش کی گئی۔ اس موقع پر سی آئی ٹی یو کی ضلع خازن کے نرسماں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کی جانب سے دسمبر میں جذام سروے انجام دینے کی ہدایات دی جا رہی ہیں مگر اضافی سروے کے لیے اضافی رقم کی ادائیگی کے تعلق سے کوئی واضح احکامات جاری نہیں کیے جا رہے جو سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال جذام سروے کے معاملے میں حکومت اسی طرح آشا ورکرس کو مشکلات سے دوچار کرتی ہے اور اضافی کام کے عوض ادائیگی نہ کر کے انہیں دھوکہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نرسما نے مزید کہا کہ آج تک مرکزی و ریاستی حکومتیں آشا ورکرس کو کم از کم اجرت بھی ادا نہیں کر رہے ہیں اور 18000 روپے ماہانہ مقررہ اجرت کے نفاذ کے مطالبہ کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، جبکہ مہنگائی میں بے تحاشا اضافہ کے باعث معمولی اعزازیہ میں آشا ورکرس شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ اس احتجاج میں سی آئی ٹی یو ٹاؤن قائد سنتوش، آشا ورکر یونین کی ضلع سکریٹری ساوتری اور بڑی تعداد میں آشا ورکرس شریک رہیں۔

ضلع ہیلتھ آفیسر نے پرائمری ہیلتھ سنٹرکا معائنہ کیا
سدی پیٹ، 28دسمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع طبی و صحت افسر ڈاکٹر دھنراج نے آج ضلع کے پلور پرائمری ہیلتھ سنٹر کا اچانک معائنہ کیا۔ سب سے پہلے انہوں نے ملازمین کی حاضری رجسٹر، ہیلتھ سنٹر میں جاری مختلف پروگراموں کی کارکردگی اور ریکارڈز کا جائزہ لیا۔ بعد ازاں او پی ڈی میں فراہم کی جانے والی طبی خدمات، ایل سی ڈی سی کوڑھ بیماری سروے کے ریکارڈز کے بارے میں میڈیکل آفیسر سے معلومات حاصل کر کے ان کا معائنہ کیا۔ اس کے بعد فارمیسی اور لیب میں کی جانے والی جانچ سے متعلق معلومات اور ریکارڈز کی جانچ پڑتال کی۔انہوں نے ملازمین کو ہدایت دی کہ ہیلتھ سنٹر آنے والے عوام کو معیاری طبی خدمات فراہم کی جائیں۔انہوں نے وقت کی پابندی پر زور دیا اور کہا کہ وقت کی پابندی نہ کرنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
اس موقع پر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر راجندر اور طبی عملہ ان کے ہمراہ موجود تھا۔