میدک میں 20 سال کے وقفہ کے بعد کانگریس کی کامیابی کی مساعی

   

چیف منسٹر ریونت ریڈی کی خصوصی توجہ ، پارٹی قائدین کو متحدہ مہم کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 4 ۔ اپریل (سیاست نیوز) چیف منسٹر و صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے میدک لوک سبھا حلقہ میں مسلسل 20 برسوں تک بی آر ایس کی کامیابی کا تسلسل توڑنے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے میدک لوک سبھا حلقہ کے پارٹی قائدین کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیاکہ کانگریس پارٹی اس حلقہ سے کامیاب ہوگی ۔ 20 برسوں بعد میدک پر کانگریس کا پرچم لہرائے گا۔ پارٹی نے پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی نیلم مدھو کو امیدوار بنایا ہے جبکہ بی آر ایس اوربی جے پی کے امیدواروں کا تعلق ریڈی اور ویلما اعلیٰ طبقات سے ہے ۔ بی آر ایس نے ریٹائرڈ آئی اے ایس عہدیدار پی وینکٹ رام ریڈی جبکہ بی جے پی نے سابق رکن اسمبلی رگھو نندن راؤ کو ٹکٹ دیا ہے۔ کانگریس کو امید ہے کہ پسماندہ طبقات کو پارٹی ٹکٹ دینے سے 20 سال کے بعد پارٹی اس حلقہ سے کامیاب رہے گی۔ کانگریس پارٹی کو آخری مرتبہ 1996 میں میدک لوک سبھا حلقہ سے کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ اس کے بعد کسی بھی الیکشن میں کانگریس کامیاب نہیں رہی ۔ ریونت ریڈی نے اس حلقہ پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے اور میدک میں کانگریس کی عظمت رفتہ بحال کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ آنجہانی اندرا گاندھی میدک حلقہ سے منتخب ہوئی تھیں۔ میدک لوک سبھا حلقہ بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر کا مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے۔ 2001 ء میں ٹی آر ایس کے قیام کے بعد سے میدک میں بی آر ایس کو کامیابی حاصل ہوتی رہی۔ 2023 ء اسمبلی انتخابات میں میدک کے ساتھ 7 لوک سبھا حلقوں میں 6 پر بی آر ایس کو کامیابی ملی جبکہ صرف ایک میدک اسمبلی حلقہ سے کانگریس کامیاب رہی۔ اقتدار سے محرومی کے باوجود میدک لوک سبھا حلقہ پر کے سی آر کی گرفت مضبوط ہے۔ 2004 ء لوک سبھا لوک سبھا الیکشن میں بی آر ایس نے کانگریس سے مفاہمت کی تھی ۔ چیف منسٹر نے میدک کے پارٹی قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ متحدہ طور پر کام کریں تاکہ 20 سال کے وقفہ کے بعد میدک لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کی کامیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔ 1