میدک واقعات کے سلسلہ میں بی جے پی و بی جے وائی ایم کے اہم قائدین گرفتار

   

دفعہ 144 کا نفاذ، پولیس پٹرولنگ میں شدت، صورتحال پُرامن، مقدمات درج۔ ٹاؤن میں پولیس نے بازاروں کو کھلوا دیا
حیدرآباد۔/16 جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ پولیس نے میدک میں کل پیش آئے فرقہ وارانہ تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بی جے پی کے صدر ضلع میدک جی سرینواس، میدک ٹاؤن صدر ایم نائم پرساد اور بی جے وائی ایم صدر سمیت 7 افراد کو گرفتار کرلیا۔ ان تمام کو مجسٹریٹ کے روبرو پیش کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں لیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ میدک ٹاون میں واقع دینی مدرسہ منہاج العلوم کے انتظامیہ نے عیدالاضحی کے موقع پر ذبح کرنے کیلئے بڑے جانور کی خریدی کی تھی۔ بڑے جانور کی مدرسہ منتقلی کے موقع پر کشیدگی پیدا ہوگئی اور مقامی ہندوتوا تنظیموں نے ہنگامی آرائی اور گڑبڑ شروع کردی۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑے جانور کو گاؤ شالہ منتقل کیا جائے۔ مقامی افراد کی مداخلت کے بعد ہندوتوا تنظیموں کے کارکن واپس ہوگئے لیکن ایک گھنٹہ بعد کثیر تعداد میں جلوس کی شکل میں نعرے لگاتے ہوئے پہنچے اور مدرسہ پر حملہ کردیا۔ مدرسہ کے اندر اور باہر موجود افراد کو لاٹھیوں سے حملہ کرتے ہوئے زخمی کردیا گیا جنہیں مقامی دواخانہ میں علاج کیلئے شریک کیا گیا۔ اسی دوران پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ہجوم کو منتشر کیا۔ ہندوتوا تنظیموں کے کارکنوں نے اس ہاسپٹل پر حملہ کیا جہاں زخمیوں کا علاج جاری تھا۔ ہاسپٹل میں داخل ہوکر زخمیوں کو مار پیٹ کی گئی، ہاسپٹل پر سنگباری کی گئی اور وہاں موجود گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے حملہ آوروں کو منتشر کیا۔ اس واقعہ کی اطلاع عام ہوتے ہی علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی اور بازار بند کردیا گیا۔ پولیس نے احتیاطی طور پر ٹاؤن میں پٹرولنگ میں اضافہ کردیا۔ زخمیوں کے مطابق اقلیتوں کو منصوبہ بند انداز میں نشانہ بنانے کیلئے یہ کارروائی کی گئی۔ مدرسہ اور مقامی افراد کو منصوبہ بند طریقہ سے نشانہ بنایا گیا۔ میدک پولیس کے مطابق صورتحال قابو میں اور پُرامن ہے۔ امن و ضبط کی برقراری کیلئے دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکام نافذ کئے گئے ہیں۔ امتناعی احکامات کے تحت علاقہ میں 4 یا اس سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی رہے گی۔ کسی بھی گوشہ سے احتجاج کو روکنے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس میدک بی بالا سوامی نے بتایا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد صورتحال قابو میں ہے۔ تحقیقات کیلئے بعض افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور پولیس نے فریقین کے خلاف مقدمات درج کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گڑبڑ اس وقت شروع ہوئی جب بی جے پی کی نوجوانوں کی تنظیم بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے کارکنوں نے بڑے جانوروں کی منتقلی کو روکنے کی کوشش کی۔ پولیس میں شکایت کے بجائے انہوں نے اپنے طور پر قانون ہاتھ میں لیا اور احتجاج کرتے ہوئے کشیدگی پیدا کردی۔ٹاؤن میں آج کشیدگی کی وجہ سے بازار بند رہے تھے ۔ ہندو تنظیموں نے بھی بند کی اپیل کی تھی۔ تاہم پولیس نے بعد میں تاجروں کو تلقین کرتے ہوئے بازاروں کو دوبارہ کھلوادیا ۔ صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے ۔ 1