ضلع کلکٹریٹ کے کانفرنس ہال میں جائزہ اجلاس، رکن اسمبلی و دیگر کا خطاب
میدک، 12/ مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )میدک حلقہ اسمبلی میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل میں تیزی لانے اور انہیں منصوبہ بند انداز میں مکمل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ مقامی رکن اسمبلی مائنم پَلی روہت راؤ نے افسران اور عوامی نمائندوں کو مشورہ دیا کہ وہ باہمی تعاون کے ساتھ آگے بڑھیں اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی غفلت نہ برتی جائے۔ ضلع انٹیگریٹڈ کلکٹریٹ کے کانفرنس ہال میں ضلع کلکٹر راہول راج کی زیر صدارت ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف محکمہ جات کے افسران بشمول روڈ اینڈ بلڈنگ۔ پنچایت راج، آبپاشی، میونسپلٹی، صحت اور مشن بھگیرتا کے افسران شریک تھے۔ اس موقع پر ایم ایل اے ڈاکٹر مائینم پلی روہت راؤ نے ایڈوپائلہ ونا درگا ماتا مندر کی ترقیاتی اسکیموں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے اور وہاں مستقل بنیادوں پر ترقیاتی کام کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ پنچایت راج اور جنگلات کے افسران آپسی تعاون سے ان امور کو حل کرنا چاہیے۔ اگر کسی بھی محکمہ کو کوئی دشواری ہو تو اسے فوری طور پر ضلع کلکٹر کے علم میں لایا جائے تاکہ اس کا جلد از جلد حل نکالا جا سکے۔رکن اسمبلی نے پنچایت راج اور سڑک و عمارات محکمہ جات کے تحت زیر التوا کاموں کی فوری تکمیل پر بھی زور دیا۔ ساتھ ہی آبپاشی محکمہ کو ہدایت دی کہ تالابوں کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں اور اس ضمن میں مناسب تجاویز پیش کی جائیں۔ گرمی کے موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے مشن بھگیرتا کے تحت پینے کے پانی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا۔مزید برآں، رکن اسمبلی نے کہا کہ پورے اسمبلی حلقہ میں بجلی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک جامع “سمَر ایکشن پلان” پر عمل کیا جائے اور کم وولٹیج جیسے مسائل پیدا نہ ہوں۔ ضرورت کے مطابق اضافی بجلی ٹرانسفارمرز کی تنصیب کے لیے تجاویز پیش کی جائیں، جن کی جلد منظوری دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میدک اور رامائن پیٹ میونسپلٹیز کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں شمشان گھاٹ کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے اور اس کام میں تاخیر نہ کی جائے۔اسی طرح موسم گرما کے دوران پانی کے ذخائر میں کلورینیشن کے عمل کو بھی مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی۔جائزہ اجلاس میں ڈی آر ڈی او سرینواس راؤ، زیڈ پی سی ای او ایلیا، ایگزیکیٹیو انجنیر آبپاشی مسٹر سرینواس راؤ۔ایڈمنسٹریٹیو آفسر کلکٹریٹ جناب محمد یونس اور پنچایت راج، آر اینڈ بی، مشن بھگیرتا، صحت و میونسپلٹی کے افسران اور دیگر اعلیٰ عہدیدار شریک تھے۔