حیدرآباد 21 ستمبر (سیاست نیوز) ریاست میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے تقریباً آبی ذخائر مکمل ہوچکے ہیں۔ متحدہ ضلع میدک میں گزشتہ موسلا دھار بارش کی وجہ سے سب اسٹیشنوں میں پانی جمع ہوجانے یا پھر برقی کھمبے ٹوٹ جانے کی وجہ سے محکمہ برقی کے عملہ کو کافی مشکلات پیش آئیں۔ انھیں اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر کام کو انجام دینا پڑا۔ نارسنگی منڈل کے سنکاپور میں بارش کی وجہ سے برقی ریگولیٹر آدھا پانی میں ڈوب گیا تھا جس کی وجہ سے سنکاپور، سنکاپور تانڈہ اور اکسلاپور کے علاقوں میں بجلی کی سپلائی منقطع ہوگئی تھی۔ خواجہ نصیرالدین جونیر لائن مین نے بہادری کے ساتھ کام کرتے ہوئے اپنی کمر پر رسی باندھ کر تیرتے ہوئے ریگولیٹر تک پہونچے اور جمپر کو کھولا اور سپلائی کو بحال کیا۔ ایک اور واقعہ میں پشپا واگو کے قریب 33/11 کے وی سب اسٹیشن پانی میں ڈوب گیا تھا جس کی وجہ سے برقی کھمبوں کو نقصان پہنچا جس کے نتیجہ میں آدھے شہر کی بجلی کی سپلائی منقطع ہوگئی۔ سریش اسسٹنٹ لائن مین، روہت جونیر لائن مین، سدرشن آرٹیجن اور نوین میدک اے ای نے رسیوں کی مدد سے بڑھتے ہوئے پانی کو نکالا اور تاروں کو دوسرے سب اسٹیشن سے جوڑ دیا۔ پلی کوٹل کے علاوہ قصبہ کے تمام علاقوں میں بجلی کی سپلائی کو بحال کردیا۔ میرادوڈی ندی کے کنارے دو ستون گر گئے تھے جس سے آٹھ گاؤں تاریکی میں ڈوب گئے تھے۔ چندرشیکھر لائن مین نے سیلابی پانی کو نظرانداز کرتے ہوئے دو گھنٹوں تک مسلسل کام کرتے ہوئے برقی تاروں کو درست کرتے ہوئے برقی سربراہی کو بحال کردیا۔ کوہڈا منڈل کے نگا سمودرا تالاب میں بجلی کے تار کٹ گئے تھے جس کی وجہ سے بجلی چلی گئی۔ احمدالدین لائن مین، راجندر اسسٹنٹ لائن مین، ہریش وی ای ڈبلیو نے گہرے پانی میں ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر آگے بڑھ کر برقی کھمبے تک پہونچے اور تاروں کی مرمت کرکے بجلی کو بحال کیا۔ پوچارم پراجکٹ میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے برقی منقطع ہوگئی تھی جس کو بھانو پرساد اسسٹنٹ لائن مین نے 11kv کی تاریں جو کٹ گئی تھیں اسے درست کرکے برقی کو بحال کیا جس سے پورے علاقہ میں برقی سربراہی بحال ہوگئی۔ (ش)