کے سی آر سے دوستی نبھانے جگن موہن ریڈی نے خونی رشتوں کا قتل کردیا
حیدرآباد۔ 18جون (سیاست نیوز) آندھرا پردیش کانگریس کی صدر وائی ایس شرمیلا نے تلنگانہ میں ان کا فون بھی ٹیاپنگ ہونے کا سنسنی خیز الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سابق چیف منسٹرس کے سی آر اور جگن موہن ریڈی کی سازش کا نتیجہ ہے۔ یہ دونوں سابق چیف منسٹرس نہیں چاہتے تھے کہ وہ سیاسی اور معاشی طور پر ترقی کریں۔ آج وشاکھاپٹنم کے ایرپورٹ پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے شرمیلا نے کہا کہ یہ صدفیصد سچ ہے کہ ان کا فون ٹیاپ ہوا، اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ان کے فون ٹیاپ ہونے کی وائی بی سبا ریڈی نے نشاندہی کی ہے۔ اس وقت فون ٹیاپ ہونے پر ایک آڈیو بھی مجھے سنایا گیا تھا۔ فون ٹیاپنگ تحقیقات میں وہ کہیں بھی آنے کیلئے تیار ہیں۔ تلگو ریاستوں کے چیف منسٹرس ریونت ریڈی اور چندرا بابو نائیڈو سے وہ اپیل کرتی ہیں کہ فون ٹیاپنگ کی تحقیقات میں تیزی لائی جائے۔ جگن موہن ریڈی اور کے سی آر کے درمیان جو سیاسی تعلقات تھے، وہ خونی رشتوں پر بھاری پڑگئے۔ تلنگانہ میں ان کی بڑھتی ہوئی سیاسی مقبولیت کو روکنے کیلئے مختلف حربے استعمال کئے گئے جس میں فون ٹیاپنگ بھی ایک حربہ تھا۔ مجھے ہر طرح سے دونوں نے ہراساں اور پریشان کیا۔ میڈیا نمائندوں کی جانب سے اُس وقت اِس مسئلہ کو کیوں نہیں اُٹھایا گیا، پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے شرمیلا نے کہا کہ وہ جس دور سے گذر رہی تھیں، اُس وقت یہ مسئلہ بڑے مسائل کے مقابل چھوٹا مسئلہ تھا، اس لئے اس پر خاموشی اختیار کی۔ جب تحقیقات جاری ہیں، تو وہ بھی اپنے فون ٹیاپنگ مسئلہ پر عوام سے رجوع ہورہی ہیں۔ اگر تحقیقاتی ایجنسیاں انہیں پوچھ تاچھ کیلئے طلب کرتی ہیں تو وہ ان سے رجوع ہوکر حقائق پر روشنی ڈالیں گی۔ جگن موہن ریڈی نے بہن کے خونی رشتہ کا بھی پاس و لحاظ نہیں رکھا۔ اس کی ساری توجہ مجھے سیاسی اور معاشی طور پر کمزور کرنے پر تھی۔ میرے شوہر اور ان کے ساتھیوں، میرے پارٹی کے قائدین اور خاندان کے دیگر لوگوں کا بھی فون ٹیاپ کیا گیا۔ سیاسی طور پر مجھ سے جڑنے والوں کو فون ٹیاپنگ کے ذریعہ بلیک میل کیا گیا۔ تلنگانہ میں جب انہوں نے پارٹی تشکیل دی تھی، اس سے جگن موہن ریڈی کا کوئی تعلق نہیں تھا، لیکن صرف اور صرف کے سی آر کی خاطر مجھے سیاسی طور پر دفن کرنے کی کوشش کی گئی۔ 2