بی آر ایس کے الزامات مسترد، وزیر سرینواس ریڈی اور سبیتا اندرا ریڈی کے فارم ہاؤز کے موجودگی کا انکشاف
حیدرآباد ۔4۔ اکتوبر (سیاست نیوز) قانون ساز کونسل میں گورنمنٹ چیف وہپ پی مہیندر ریڈی نے ان کے فارم ہاؤز سے متعلق کے ٹی آر ، ہریش راؤ اور سبیتا اندرا ریڈی کے الزامات کو مسترد کردیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مہیندر ریڈی نے کہا کہ ان کا فارم ہاؤز ایف ٹی ایل علاقہ میں نہیں ہے اور قواعد کے مطابق تعمیر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے حکومت کو پیشکش کی ہے کہ اگر فارم ہاؤز قواعد کے برخلاف ہو تو اسے منہدم کردیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ فارم ہاؤز غیر قانونی پایا گیا تو بی آر ایس قائدین خود پہنچ کر منہدم کریں ، میں وہاں موجود رہتے ہوئے تعاون کروں گا۔ مہیندر ریڈی نے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس قائدین ہمیشہ انہیں تنازعات میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مجھے بھی ریاستی وزیر کی حیثیت سے کام کرنے کا وسیع تر تجربہ ہے۔ عہدیداروں نے معائنہ کرنے کے بعد مجھے رپورٹ دی ہے کہ میرا فارم ہاؤز غیر قانونی نہیں بلکہ قواعد کے مطابق ہے۔ مہیندر ریڈی نے علاقہ کا نقشہ میڈیا کے روبرو پیش کیا جس میں فارم ہاؤز ، ایف ٹی ایل علاقہ اور بفر زون کے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر رنگ روڈ سے فارم ہاؤز کا مشاہدہ کریں تو پانی قریب دکھائی دے گا ، حالانکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ میں نے 20 سال قبل فارم ہاؤز تعمیر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جی او 111 کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر دوران ہے۔ انہوں نے عہدیداروں کی جانب سے فارم ہاؤز کو کسی بھی نوٹس کی تردید کی۔ ایک سوال کے جواب میں مہیندر ریڈی نے کہا کہ جنواڑہ میں کے ٹی آر کا فارم ہاؤز قانونی ہے یا غیر قانونی اس کا فیصلہ عہدیدار کریں گے۔ فارم ہاؤز کی تعمیر کے لئے اجازت حاصل کی گئی یا نہیں یہ طئے کرنا عہدیداروں کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس کسی کا فارم ہاؤز غیر قانونی ہے ، اسے منہدم کیا جانا چاہئے ۔ مہیندر ریڈی نے کہا کہ ریاستی وزیر پی سرینواس ریڈی اور بی آر ایس رکن اسمبلی سبیتا اندرا ریڈی کے فارم ہاؤز ان کے فارم ہاؤز سے متصل ہے۔ گرام پنچایت کی اجازت سے فارم ہاؤز تعمیر کیا گیا اور اگر فارم ہاؤز کیلئے پنچایت کی اجازت قابل قبول نہیں تو پھر اس کا اطلاق تمام پر ہوگا۔ 1