کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ “بھارت میں عصمت دری” کے بیان پر معافی نہیں مانگیں گے۔
کل مجھے بی جے پی نے پارلیمنٹ میں کہا تھا ، ‘راہل جی ، آپ نے اس موضوع پر تقریر کی،اس کے لئے معافی مانگیں ’مجھے کہا گیا تھا کہ کسی ایسی چیز کے لئے معافی مانگوں جو صحیح ہے۔ میرا نام راہل ساورکر نہیں ہے۔ میرا نام راہل گاندھی ہے۔ میں سچائی کے لئے کبھی معافی نہیں مانگوں گا ، “گاندھی نے یہاں پارٹی کی’ ’بھارت بچاؤ‘ ‘کے جلسے میں ان خیالات کا اظہار کیا۔
جمعہ کے دن کانگریس کے رہنما نے ان کی رائے سے معذرت کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ بی جے پی کی طرف سے یہ اس لئے معاملہ اٹھایا جارہا ہے کہ وہ شہری ترمیمی قانون سے متعلق شمال مشرق میں ہونے والے احتجاج سے لوگوں کی توجہ ہٹائی جائے۔
راہل گاندھی نے کہا۔۔
“میں معذرت نہیں کروں گا… میرے فون میں ایک کلپ موجود ہے جس میں نریندر مودی جی دہلی کو ایک” عصمت دری کا دارالحکومت “قرار دے رہے ہیں ، اس کو ٹویٹ کروں گا تاکہ سب دیکھ سکیں۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ نریندر مودی اور امیت شاہ نے شمال مشرق کو آگ لگا دی ہے۔ صرف شمال مشرق میں ہونے والے مظاہروں سے توجہ مبذول کرنے کے لئے ، بی جے پی کی طرف سے اسے ایک مسئلہ بنایا جارہا ہے ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ زیادتی کے واقعات بھارت کے مختلف حصوں سے رپورٹ ہورہے ہیں کیونکہ یہ واقعات ہر جگہ پیش آرہے ہیں۔
“میں نے کہا تھا کہ نریندر مودی نے کہا تھا کہ وہاں‘ میک ان انڈیا ’ہوگا۔ ہم نے سوچا تھا کہ اخبارات میں ’میک اِن انڈیا‘ موجود ہوگا لیکن ہم آج کے اخبارات کو دیکھتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ ’بھارت میں عصمت دری‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ عصمت دری کے واقعات ہر جگہ رونما ہو رہے ہیں۔
انناؤ میں بی جے پی کے ایم ایل اے نے ایک خاتون کے ساتھ زیادتی کی۔ متاثر عورت کا سازش کے ساتھ سڑک حادثہ کروایا گیا،نریندر مودی نے کچھ نہیں کہا۔ مودی نے تشدد کو عام کیا اور اب یہ ملک میں ہر جگہ ہے۔ جمعہ کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ برپا ہوا جب بی جے پی ممبران نے کانگریس کے سابق صدر سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے بھی گاندھی کے خلاف خواتین کے خلاف جرائم کو ایک سیاسی آلے کے طور پر استعمال کرنے کے الزام میں سخت کارروائی کے لئے ہندوستان کے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے۔
جمعرات کو جھارکھنڈ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ’میک ان انڈیا‘ شروع کیا تھا لیکن آج کل یہ ’ہندوستان میں عصمت دری‘ ہے۔
نریندر مودی نے کہا تھا کہ ’میک ان انڈیا‘ لیکن آج کل جہاں بھی نظر جاتی ہے ، وہ ہے ‘انڈیا میں ریپ’۔ اترپردیش میں نریندر مودی کے ایم ایل اے نے ایک خاتون کے ساتھ عصمت دری کی ، پھر وہ ایک حادثے میں مر گئی لیکن نریندر مودی نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔