نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعرات کو منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی لیڈر اور دہلی کے سابق وزیر ستیندر جین کی ضمانت پر نوٹس جاری کیا ہے۔ جین کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے جسٹس اے ایس بوپنا اور ہیما کوہلی کی بنچ کو بتایا کہ ان کے موکل کو صحت سے متعلق کئی مسائل ہیں، ان کا وزن 35 کلو کم ہو گیا ہے اور اب وہ کنگال بن گئے ہیں۔عدالت عظمیٰ نے جین کی عرضی پر نوٹس جاری کیا اور انھیں ضمانت دینے سے انکار کرنے والے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عرضی کو فوراً فہرست بند کرنے کے لیے عدالت کی تعطیل بنچ کا رْخ کرنے کی آزادی بھی دی۔ڈویژنل بنچ نے کہا کہ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے پیش ہوئے۔واضح رہے کہ اپریل میں دہلی ہائی کورٹ نے ای ڈی کے ذریعہ کی جا رہی منی لانڈرنگ جانچ معاملے میں جین اور ان کے دو ساتھیوں کی ضمانت عرضی خارج کر دی تھی۔ جسٹس دنیش کمار شرما نے کہا کہ جین ایک بااثر شخص ہیں اور یہ نہیں کہا جا سکتا کہ انھوں نے پی ایم ایل اے (انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ) کے تحت ضمانت کے لیے دوہری شرائط کو پورا کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ستیندر جین گزشتہ سال 30 مئی سے جیل میں بند ہیں۔ ذیلی عدالت نے 17 نومبر 2022 کو ان کی ضمانت عرضی خارج کر دی تھی۔ ٹرائل کورٹ کے مطابق یہ پہلی نظر میں ریکارڈ میں آیا ہے کہ ستیندر جین کولکاتا میں واقع انٹری آپریٹرس کو نقد ادائیگی کر کے اور پھر شیئرس کی فروخت کے خلاف تین کمپنیوں میں پیسہ لگا کر غیر قانونی آمدنی کو چھپانے میں ملوث تھے۔